[]
نئی دہلی: راجیہ سبھا میں جمعہ کے روز عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور کانگریس سمیت اپوزیشن کی دیگر جماعتوں نے دہلی آرڈیننس اور منی پور تشدد کے معاملے پر جمعہ کے روز زبردست ہنگامہ کیا، جس کے نتیجے میں ایوان کی کارروائی 2.30 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی اور وقفہ صفر نہیں ہوسکا۔
صبح راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑنے ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے ایوان میں اپوزیشن کے رہنما ملکارجن کھڑگےاور تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے رکن جوگنی پلی سنتوش کمار کو ان کی سالگرہ پر مبارکباد دی۔
اس کے بعد مسٹر دھنکھڑنے ضروری کاغذات ایوان کی میز پر رکھے اور اگلے ہفتے کے ایجنڈے کے بارے میں ایوان کو آگاہ کرتے ہوئے دہلی سے متعلق آرڈیننس کا ذکر کیا۔ اس پر عام آدمی پارٹی کے ممبران اسمبلی سنجے سنگھ اور راگھو چڈھا نے اونچی آواز میں بولنا شروع کر دیا۔
ان کے ساتھ کانگریس اور اپوزیشن کے دیگر ارکان بھی اپنی اپنی نشستوں سے آگے آئے۔ چیئرمین نے اراکین سے پرسکون رہنے کی اپیل کی اور مسٹرسنجے سنگھ ک خبردار کیا۔
اس دوران تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے کے کیشوراج نے ہدایت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں ہے۔ اس لیے اسے ایوان میں اٹھانے کے لیے چیئرمین کو ہدایت دینی چاہئے۔
اس کے بعد کانگریس کے پرمود تیواری نے منی پور میں تشدد کا معاملہ اٹھایا۔ کانگریس کے دیگر ارکان بھی ان کی حمایت میں بولنے لگے۔
دریں اثنا، ترنمول کانگریس کے ڈیرک اوبرائن نے ہدایت سے متعلق سوال کرتے ہوئے کہا کہ کل ان کی تقریر سے کچھ الفاظ ہٹا دیے گئے ہیں حالانکہ یہ الفاظ قابل اعتراض نہیں ہیں۔
بائیں بازو کے ارکان بھی ان کی حمایت میں بولنے لگے۔ ایوان میں شوروغل ہونے لگا۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے مسٹر دھنکھڑ نے ایوان کی کارروائی 2.30 بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ مانسون اجلاس کا یہ دوسرا دن ہے جب ایوان میں وقفہ صفر نہیں ہو سکا۔