گیانواپی کیس میں الہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ، مسلم فریق کی تمام درخواستیں مسترد

[]

اس سے قبل 8 دسمبر کو جج جسٹس روہت رنجن اگروال نے درخواست گزاروں اور مدعا علیہ کے وکلاء کو سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ وارانسی میں کاشی وشواناتھ مندر سے متصل گیانواپی مسجد کی دیکھ بھال کرنے والی اے آئی ایم سی نے وارانسی کی ایک عدالت میں دائر مقدمے کی برقراری کو چیلنج کیا تھا جس میں ہندو درخواست گزاروں نے اس جگہ پر ایک مندر کی بحالی کی مانگ کی تھی جہاں گیانواپی مسجد موجود ہے۔

ہندو فریق کے مدعی کے مطابق گیانواپی مسجد مندر کا ایک حصہ ہے۔ تاہم انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی اور یوپی سنی سنٹرل وقف بورڈ کی دلیل یہ ہے کہ یہ مقدمہ عبادت گاہوں کے قانون کے تحت ممنوع ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *