[]
حیدرآباد: ورلڈ کپ 2023 اب اپنے آخری مرحلہ میں ہے۔ ٹورنامنٹ کا اختتام 19 نومبر کو فائنل میچ کیساتھ ہوگا۔ اب تک 5 کھلاڑیوں نے اس ٹورنامنٹ میں سب سے مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
ویراٹ کوہلی کو ورلڈکپ 2023 میں ’پلیئر آف دی ٹورنامنٹ‘ بننے کیلئے سب سے آگے سمجھا جاسکتا ہے۔ اس ورلڈ کپ میں انہوں نے 100 سے زیادہ کی بیٹنگ اوسط سے 711 رنز بنائے ہیں۔ ورلڈکپ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی کھلاڑی نے ورلڈ کپ میں 700 کا ہندسہ عبور کیا۔
ویراٹ نے 10 اننگز میں 3 سنچریاں اور پانچ نصف سنچریاں اسکور کی ہیں۔ اس کے علاوہ محمد سمیع اس دوڑ میں ویرٹ کو سب سے بڑا چیلنج دے رہے ہیں۔ اس ہندوستانی تیز گیند باز نے ورلڈکپ 2023 میں صرف 6 میچ کھیلے ہیں لیکن وہ اس وقت سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے گیند بازوں میں سرفہرست ہیں۔
سمیع اب تک 23 وکٹیں لے چکے ہیں۔ وہ بولنگ اوسط اور بولنگ اسٹرائیک ریٹ میں بھی نمبر 1 پر ہیں۔ سمیع کی بولنگ اوسط 10 سے کم ہے اور انہوں نے ہر 11 ویں گیند پر ایک وکٹ حاصل کی ہے۔ وہ اس ورلڈکپ کے 6 میچوں میں تین بار ’پلیئر آف دی میچ‘ رہے ہیں۔
اس دوران وہ جاریہ ورلڈکپ کے 6 میاچس میں 3 مرتبہ پانچ وکٹ کا بھی ریکارڈ قائم کرچکے ہیں۔ ہندوستانی کپتان روہت شرما بھی اس دوڑ میں آگے آسکتے ہیں۔ اس ورلڈ کپ میں روہت سب سے زیادہ رنز بنانے کے معاملے میں پانچویں نمبر پر ہیں۔ انہوں نے 10 میچوں میں 550 رنز بنائے ہیں۔ وہ یقینی طورپر کوہلی سے 161 رنز پیچھے ہیں لیکن روہت کا اسٹرائیک ریٹ 124.15 ہے۔
ان کی دھماکہ خیز بلے بازی کی وجہ سے ہندوستانی ٹیم تقریباً ہر میچ میں اچھی شروعات کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ ان کی اننگز نے ٹیم کی رفتار کا فیصلہ کیاہے۔ ایسے میں روہت کو ’پلیئر آف دی ٹورنامنٹ‘ کا ایوارڈ بھی دیا جاسکتا ہے۔ اس فہرست میں آسٹریلوی اسپنر ایڈم زمپا بھی شامل ہیں۔
وہ اس ورلڈکپ میں دوسرے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں۔ انہوں نے 5.47 کی بولنگ اوسط اور 23.45 کے اسٹرائیک ریٹ سے 22 وکٹیں حاصل کیں۔ اس عرصہ کے دوران ان کا اکانومی ریٹ 21.40 رہا ہے۔ احمد آباد میں ہونے والے فائنل میں اسپن ٹریک ہوسکتا ہے۔
ایسی صورت حال میں زمپا یہاں ٹیم انڈیا کو پریشان کرسکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ بننے کے بھی دعویدار ہیں۔ آسٹریلیا کے سلامی بلے باز ڈیوڈ وارنر بھی یہاں مقابلہ کررہے ہیں۔ اب تک وہ 10 میچوں میں 528 رنز بناچکے ہیں۔ وہ 52.80 کی اوسط اور 107.53 کے اسٹرائیک ریٹ سے بیٹنگ کررہے ہیں۔
انہوں نے آسٹریلیا کی فتوحات میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ روہت کی طرح وارنر بھی کینگرو ٹیم کو ابتدائی رفتار فراہم کررہے ہیں۔ تاہم پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کی دوڑ میں آگے بڑھنے کیلئے وارنر کو احمد آباد میں فائنل کے دوران ایک بڑی اننگز کھیلنی ہوگی۔