[]
بنگلورو: بنگلورو کی ایک عدالت نے سویڈش فرنیچر میکر IKEA کو حکم دیا ہے کہ وہ ایک خاتون کو کاغذی تھیلے (پیپر بیاگ) کے لئے 3,000 روپے ادا کرے جس پر کمپنی کا لوگو چھپا ہوا تھا۔
پی ٹی آئی کے مطابق سنگیتا بوہرا نامی خاتون صارف نے 6 اکتوبر 2022 کو IKEA کی ناگاسندرا برانچ میں پیپر بیاگ کے لئے 20 روپے چارج کیے جانے کے بعد صارفین کی عدالت (کنزیومر کورٹ) میں مقدمہ دائر کیا تھا۔
انہوں نے آئیکیا اسٹور سے کچھ چیزیں خریدیں اور ایک کیری بیگ طلب کیا جس پر کمپنی نے ان سے 20 وصول کیے۔
محترمہ بوہرا نے IKEA کمپنی کا لوگو چھپا ہونے کے باوجود پیپر بیاگ کے لئے 20 روپے وصول کرنے پر اسٹور کے عملہ سے اس بابت دریافت کیا جس پر انہیں تشفی بخش جواب نہیں دیا گیا۔
اضافی چارج کی وصولی پر سنگیتا بوہرا نے دلیل دی کہ کاغذی تھیلوں کے لئے پیسے وصول کرنا ایک غیر منصفانہ تجارتی عمل ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خریداری کرنے سے پہلے اس بارے میں انہیں مطلع بھی نہیں کیا گیا تھا۔
اس کے بعد محترمہ بوہرا نے 2022 میں اسی مہینے کنزیومر کورٹ سے رجوع کیا۔ اپنے مقدمے میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ کاغذی تھیلے کے لئے چارجنگ فیس کی وصولی نامناسب اور غیر منصفانہ تجارتی مشق ہے۔
کنزیومر کمیشن نے اپنے فیصلے میں خاتون سے اتفاق کیا اور کہا کہ IKEA کاغذی تھیلے کے لیے 20 روپے وصول کرتا ہے جو غیر منصفانہ تجارتی مشق ہے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کنزیومر ڈسپیوٹ ریڈریسل کمیشن، شانتی نگر بنگلورو نے اپنے حکم میں کہا کہ ہم ان بڑے مالز/شو رومز کی طرف سے فراہم کی جانے والی سروس کو دیکھ کر حیران ہیں… مخالف پارٹی نے سروس میں کوتاہی اور غیر منصفانہ تجارتی عمل کا ارتکاب کیا اور وہ اب شکایت کنندہ کو معاوضہ دینے کا پابند ہے۔
جواب میںIKEA نے کہا کہ کمپنی کا لوگو چھپے پیپر بیاگس پر صارفین سے چارجس وصول کرنا غیرمنصفانہ عمل نہیں ہے۔
کمپنی نے کہا کہ وہ کسی بھی ایسے سامان کی فروخت میں ملوث نہیں ہے جس میں چھپے ہوئے چارجز ہیں یا وہ اپنے صارفین سے معلومات کو چھپانے میں ملوث ہیں۔ وہ کسی ایسے عمل میں بھی ملوث نہیں ہیں جنہیں اعتماد کی خلاف ورزی یا غیر منصفانہ تجارتی مشق سمجھا جائے۔
کنزیومر کمیشن نے تاہم آئیکیا کے دلائل کو قبول نہیں اور اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سامان کو خریدار تک مناسب حالت میں پہنچانے کے لئے جو اخراجات ہوتے ہیں، وہ بیچنے والے کو برداشت کرنے ہوں گے کیونکہ ریاستی کمیشن اس سلسلہ میں یہی کہتا ہے۔
کنزیومر کورٹ نے یہ بات بھی نوٹ کی آئیکیا اپنے اسٹورس میں صارفین کو اپنے بیاگ لے جانے کی بھی اجازت نہیں دیتا۔
عدالت نے مزید کہا کہ اگر کوئی صارف مختلف دکانوں سے تقریباً 15 (آئٹمز) خریدنا چاہتا ہے تو ہم اس سے یہ توقع نہیں کرسکتے کہ وہ گھر سے 15 کیری بیگز لے کر نکلے گا۔
بنگلور کی عدالت نے سویڈش کمپنی کو حکم دیا کہ وہ اندرون 30 دن صارف کو نہ صرف 20 روپے کی رقم معہ سود ادا کرے بلکہ ہرجانے کے طور پر 1,000 اور قانونی چارہ جوئی کے اخراجات کے سلسلہ میں صارف کو مزید 2,000 روپے ادا کرے۔