[]
رام اللھ: فلسطین اسلامی جہاد موومنٹ کے سکریٹری جنرل زیاد النحل نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے قبضے میں 30 اسرائیلی قیدی ہیں۔
اسرائیلی فوجیوں اور آباد کاروں پر مشتمل 30 اسرائیلیوں کے اسلامی جہاد کی تحویل میں ہونے کا ذکر کرنے والے النحل نے کہا ہے کہ ان لوگوں کو محض فلسطینی قیدیوں کے ساتھ تبادلہ کرکے ہی رہا کیا جاسکتا ہے۔
حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے بھی اعلان کیا ہے کہ بریگیڈ سے وابستہ جنگجوؤں نے غزہ کی پٹی کے ارد گرد یہودی بستیوں سے اسرائیلیوں کے ایک نئے گروہ کو یرغمال بنا لیا ہے جنہیں غزہ کی پٹی لے جایا گیا ہے۔
یہ بتاتے ہوئے کہ القسام بریگیڈ کے ارکان کا کہنا ہے کہ انہوں نے جن اسرائیلیوں کو گرفتار کیا تھا ان میں سے کچھ اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے ہیں جن کے شواہد ان کے پاس موجود ہیں، ابو عبیدہ نے اسیروں کی تعداد کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کیں۔انہوں نے کہا کہ القسام بریگیڈز کے ارکان تاحال اسرائیل میں ہیں، بعض شہروں اور یہودی بستیوں میں جھڑپیں ہو رہی ہیں، اسرائیلی صفوں میں بہت سے ہلاک اور زخمی ہیں۔
دریں اثنا، حماس نے اعلان کیا کہ اس نے اسرائیل کے جنوبی علاقوں پر اپنے “طوفان ِاقصیٰ” کے حملوں کے ایک حصے کے طور پر درجنوں کامی کاز ڈرونز سے اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنایا۔
اپنے تحریری بیان میں، عزالدین القسام بریگیڈز نے اعلان کیا کہ تحریک کی فضائیہ کے یونٹ نے اقصیٰ سیلاب کے حملوں کے دائرہ کار میں 35 “زیوری” طرز کے کامیکاز بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں کے ذریعے اسرائیل کے خلاف حملے کیے ہیں۔
القسام بریگیڈز نے اطلاع دی ہے کہ غزہ میں شہریوں کے خلاف اسرائیل کے مسلسل حملوں کے جواب میں بن گوریون ہوائی اڈے پر راکٹ حملہ کیا گیا۔بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ “طوفانِ اقصیٰ” کے دائرہ کار میں اسکالان شہر پر 100 راکٹ فائر کیے گئے۔