’ناری شکتی وَندن ادھینیم‘ کو ملی صدر دروپدی مرمو کی منظوری، خاتون ریزرویشن بل بن گیا قانون

[]

واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ 18 سے 22 ستمبر تک کے لیے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کیا تھا۔ اس دوران دو تاریخی کام ہوئے۔ پہلے تو پرانے پارلیمنٹ ہاؤس سے سبھی کام کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں منتقل کیا گیا، اور پھر دونوں ایوانوں سے خاتون ریزرویشن بل پاس ہوا۔ حالانکہ اب قانون بن جانے کے بعد بھی یہ فوری طور پر نافذ نہیں ہوگا، کیونکہ حکومت نے جو قانون کا مسودہ تیار کیا ہے اس میں لکھا ہے کہ مردم شماری اور حد بندی کا عمل مکمل ہونے کے بعد ہی یہ نافذ ہوگا۔ اس معاملے میں اپوزیشن پارٹیوں نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا اور کہا تھا کہ اس طرح کی شرط کو ہٹایا جائے۔ لیکن حکومت نے اپوزیشن کے اس مطالبہ کو مسترد کر دیا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *