[]
حیدر آباد: انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے آج سپریم کورٹ کو بتایا کہ دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں بی آر ایس قائد کے کویتا کو تحقیقاتی ایجنسی اُس وقت تک طلب نہیں کرے گی جب تک کہ عدالت 20 / نومبر کو اُن کی درخواست کی سماعت نہ ہو۔
جسٹس سنجے کشن کول اور سودھنشو دھولیہ کی ایک بنچ نے ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل ایس وی راجو کو یہ بات بتائی جو کہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے حاضر ہوئے ہیں۔ ای ڈی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ 20 / نومبر تک کویتا کو پوچھ تاچھ کے لئے طلب نہیں کیا جائے گا جب کہ اُن کی درخواست پر عدالت سماعت کرنے والی ہے۔
بی آر ایس رکن کونسل کے کویتا کے خلاف دہلی شراب اسکام میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے متعلق مقدمہ پر آج سپریم کورٹ میں سماعت عمل میں آئی۔ کویتا کی جانب سے اس مقدمہ کی انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی تحقیقات کے عمل پر سوال اُٹھاتے ہوئے سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔
انہوں نے سابق میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے خلاف ابھیشیک بنرجی اور نلینی چدمبرم کے مقدمہ سے جوڑ کر مقدمہ کی سماعت کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ گزشتہ بار انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے ان کو جاری کردہ سمن کو بھی کویتا نے غلط قرار دیا۔ انہو ں نے کہا کہ جب مقدمہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے سمن جاری کیا جانا غلط بات ہے۔
کویتا نے عدالت سے اپیل کی۔کہ جس طرح نلینی چدمبرم کو مراعات دی گئی تھی ویسے ہی انہیں بھی سہولت کی جانی چاہیے۔ دوسری طرف سپریم کورٹ نے کویتا کے وکیل سے سوال کیا کیا خاتون ہونے کی بنا پر تحقیقات کے لئے طلب نہ کرنے کا مطالبہ کرنا کیسا ہے؟
سپریم کورٹ نے ریمارک کیا کہ خواتین کو تحقیقات کے لئے طلب کیا جاسکتا ہے مگر انہیں تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے اور واضح کردیا کہ سب پر ایک ہی آرڈر کا اطلاق اور عمل نہیں ہوسکتا۔ دوسری طرف انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے 10 دنوں تک کے لئے سمن پر عمل آوری کو ملتوی کرنے پر رضا مندی ظاہر کی۔ جس کے بعد کویتا کی عرضی پر سماعت 20 / نومبر تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔ سپریم کورٹ نے ای ڈی کو حکم دیا کہ 20 / نومبر تک کویتا کو سمن جاری نہ کرے۔