ہم قرآن سوزی و اسلاموفوبیا کو برداشت نہیں کریں گے: یورپین کمیشن

[]

ممبئی: یورپین کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ “ہم قرآن سوزی و اسلاموفوبیا کو برداشت نہیں کریں گے۔” دراصل ایک مسلم دانشور ڈاکٹر فیضان عزیزی نے تحریری طور پرمدلل خط یورپی کمیشن کے سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین کو روانہ کیا تھا۔

سویڈن میں عدالت سےاجازت لے کر ایک شخص نے قرآن مقدس کو نذرآتش کرکے اس کی بے حرمتی کی جس سے پوری دنیا کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی اور الگ الگ طرح سے اس فعل کی مذمت دنیا بھر کے مسلمانوں اور مسلم حکمرانوں نے کی۔ اس طرح کے اور بھی واقعات ہوئے۔

ان واقعات پر ڈاکٹر عزیزی نے یورپی قانون اور قرارداد کا حوالہ دیتے ہوئے مکتوب روانہ کیا جس میں صاف طور پر رنگ، نسل، مذہب کے بھید بھاو کی نہ صرف مخالف کی بلکہ کہا گیا کہ نفرت انگیز معاملات اور اسلاموفوبیا کو بھی نہیں برداشت کیا جائے گا مگر پھر بھی یکے بعد دیگر اسلام کی مقدس کتاب قرآن مجید کی بے حرمتی کرنے کے واقعات یورپی ممالک میں ہورہے ہیں وہ بھی عین عید الاضحٰی کے دن جوکہ مسلمانوں کا مقدس ترین تہوار ہے۔

یورپی ممالک میں اس طرح کی حرکتیں یورپی یونین کی خود کی پالیسیوں کے منافی ہیں اور اسلاموفوبیا سے متاثر نظر آتی ہیں جبکہ دوسری طرف ہم جنس پرستوں کے جھنڈے کو کسی بھی طرح کے نقصان پہنچانے پر مکمل روک ہے۔

ایک اور معاملہ میں جہاں ایک شخص نے ایک پادری کی کسی وجہ سے بے حرمتی کی تو اسے سزا دی گئی جبکہ قرآن مقدس کو نذرآتش کر مسلمانوں کی دل آزاری کرنے کی نہ صرف اجازت دی گئی بلکہ اس ملعون کو گرفتار بھی نہیں کیا گیا۔

اس طرح کے واقعات کو اگر وقت رہتے ہوئے نہیں سدھارا گیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت کو نہیں روکا گیا تو ممکن ہے، مستقبل میں اسلاموفوبیا سے متاثر لوگ سماج اور ملک کے لئے سنگین مسئلہ بن جائیں گے، قرآن پاک کی جان بوجھ کر بے حرمتی کرنا ظلم اور جرم کے سوا کچھ نہیں ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ “میرا آپ سے مطالبہ ہے کہ آپ یورپی ممالک اور عالمی برادری کو ہدایت دے کر اس طرح کے معاملات کو نہ ہونے دیں اور ساتھ ہی سختی سے اس عمل کی مذمت کریں۔ اسلام کے خلاف نفرت انگیز جرائم اور اسلامو فوبیا کے خلاف تمام اقدامات کیے جائیں۔

واضح رہے کہ اس مکتوب پر یورپی کمیشن نےغور کرنے کے بعد ڈاکٹر عزیزی کو تحریری طور پر جواب ارسال کیا ہے کہ ہم آپ کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ یورپی یونین آپ کے بیان کردہ مسائل سے نمٹنے کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گی اور اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کو بالکل برداشت نہیں کیا جا ئے گا لہٰذا آپ اطمینان رکھیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *