[]
امراوتی: آندھراپردیش کے سابق چیف منسٹر و جیل میں بند تلگو دیشم پارٹی کے سربراہ این چندرابابو نائیڈو کی بہو این برہمنی نے حکمراں جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو شدید تنقید کانشانہ بنایا اور اس جماعت کو حکمرانی کے لیے نااہل قرار دیا۔
تلگو دیشم پارٹی کے جنرل سکریٹری این لوکیش کی اہلیہ برہمنی نے وائی ایس آر سی پی حکومت کو نشانہ تنقید بنانے کے لیے ایکس کا سہارا لیا اور انہوں نے حکمراں جماعت سے کہاکہ وہ جمہوریت کو مذاق نہ بنائیں۔ سابق ایم ڈی سیسمن کی وضاحت پر رد عمل کااظہار کرتے ہوئے انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ بیورو کریس‘ سرکاری اداروں‘ ملٹی نیشنل کمپنیو ں‘ نوجوانوں اور جمہوریت کو مذاق نہ بنائیں۔
آپ نہ صرف حکمرانی کے لیے نااہل ہیں بلکہ خود میں سچائی کا مقابلہ کرنے کی ہمت بھی نہیں ہے۔ وہ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ برہمنی جو ہیرٹیج فوڈ س کی ڈائرکٹر ہیں جو خاندانی ملکیت والی کمپنی ہے‘ سیاست سے دور رہتی ہیں‘مگر اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے اسکام میں اپنے خسر این چندرابابو نائیڈو کی گرفتاری کے بعد سے وہ (برہمنی) جگن کی زیر قیادت حکومت کو نشانہ بنانے کے لیے بات چیت کررہی ہیں۔
برہمنی نے اپنی ساس بھوونیشوری اور تلگو مہیلا کارکنوں کے ساتھ 16 ستمبر کو راجمندری میں کینڈل ریالی منظم کی تھی جہاں 10 ستمبر سے نائیڈو‘ سنٹرل جیل میں مقید ہیں۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے برہمنی نے کہاکہ وہ اپنی ساس کی طرح گرہست خاتون ہیں۔
وہ باوقار گھریلو خواتین ہیں مگر ریاستی حکومت کی غیر جمہوری کارروائی کے سبب وہ سڑکوں پر نکلنے کے لیے مجبور ہوئی ہیں۔ بھوونیشوری کے بھائی و فلمی اداکار بال کرشنا کی دختر برہمی نے الزام عائد کیا کہ چونکہ ریاست میں الیکشن قریب ہیں اس لیے نائیڈو کو فرضی کیس میں پھانساگیا۔
حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کرنے کے لیے شروع کردہ نائیڈو اور لوکیش کی مہمات کو ناکام بنانے کے لے چیف منسٹر جگن کی حکومت نے نائیڈو کو فرضی کیس میں گرفتار کرلیا ہے اپنے پہلے سیاسی بیان میں بزنس اگزیکٹیو نے پوچھا کہ آیا نوجوانوں میں مہارتوں کو فروغ دینا غلط ہے؟ صنعتی اداروں اور کمپنیوں کو آندھراپردیش کی طرف راغب کرنا نائیڈو کی غلطی تھی؟