ایشیا کپ 2023: شبھمن کی سنچری بے کار گئی، بنگلہ دیش کی ہندوستان پر 6 رنوں سے فتح

[]

پہلے بلے بازی کرنے والی سری لنکائی ٹیم نے 265 رن بنائے تھے، لیکن ہندوستانی ٹیم 49.5 اوور میں 259 رن ہی بنا سکی، اس طرح ہندوستان کو 6 رنوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

<div class="paragraphs"><p>شبھمن گل، تصویر @BCCI</p></div>

شبھمن گل، تصویر @BCCI

user

ایشیا کپ ٹورنامنٹ میں آج سپر-4 راؤنڈ کا آخری مقابلہ ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلا گیا جو سانسیں روک دینے والا ثابت ہوا۔ حالانکہ اس مقابلے میں کسی کی جیت اور ہار سے کوئی فرق نہیں پڑنے والا تھا، لیکن دونوں ہی ٹیموں نے میچ جیتنے کی بھرپور کوشش کی۔ پہلے بلے بازی کرنے والی سری لنکائی ٹیم نے 265 رن بنائے تھے، لیکن ہندوستانی ٹیم 49.5 اوور میں 259 رن ہی بنا سکی۔ یعنی ہندوستان کو 6 رنوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ شبھمن گل نے 133 گیندوں پر 5 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے شاندار 121 رن بنائے، لیکن یہ سنچری ہندوستان کو جیت نہیں دلا سکی۔

آج ہندوستانی کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ ٹیم میں 5 تبدیلیاں کی گئی تھیں تاکہ بنچ پر بیٹھے کھلاڑیوں کی طاقت کو آزما جا سکے۔ آج وراٹ کوہلی، ہاردک پانڈیا، کلدیپ یادو، جسپریت بمراہ اور محمد سراج جیسے اہم کھلاڑیوں کو آرام دیا گیا۔ ان کی جگہ سوریہ کمار یادو، تلک ورما، محمد سمیع، پرسدھ کرشنا اور شاردل ٹھاکر کو کھیلنے کا موقع ملا۔ گیندبازی میں محمد سمیع نے حسب سابق بہترین گیندبازی کی اور ہندوستان کو پہلی کامیابی اپنے دوسرے ہی اوور میں دلا دی جب لٹن داس بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔ بنگلہ دیش کو اس کے بعد 2 جھٹکے شاردل ٹھاکر نے دیے جنھوں نے تنزید حسن (13 رن) اور انعام الحق (4 رن) کو جلدی ہی پویلین بھیج دیا۔ مہدی حسن میراز بھی محض 13 رن بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ اس طرح بنگلہ دیش کے 4 وکٹ محض 59 رن پر گر گئے، لیکن اس کے بعد کپتان شکیب الحسن اور توحید ہردوئے نے 101 رن کی شراکت داری کر ٹیم کو بہترین پوزیشن میں پہنچا دیا۔ شکیب نے 80 رن اور توحید نے 54 رنوں کا تعاون کیا۔

بعد کے بلے بازوں میں نسیم احمد نے 44 رنوں کا اور مہدی حسن میراز نے 23 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 29 رنوں کا تعاون دے کر ٹیم کو ایک اچھے اسکور تک پہنچا دیا۔ علاوہ ازیں تنظیم حسن نے 8 گیندوں پر تیز طرار ناٹ آؤٹ 14 رن بنائے۔ اس طرح بنگلہ دیش کی ٹیم 50 اوور میں 8 وکٹ کے نقصان پر 256 رن کا بڑا اسکور بنانے میں کامیاب ہو گئی۔ ہندوستان کی طرف سے سب سے زیادہ 3 وکٹ شاردل ٹھاکر نے لیے، لیکن انھوں نے 10 اوور میں 65 رن خرچ کر دیے۔ محمد سمیع نے 8 اوور میں 32 رن دے کر 1 وکٹ، پرسدھ کرشنا نے 9 اوور میں 43 رن دے کر 1 وکٹ، اکشر پٹیل نے 9 اوور میں 47 رن دے کر 1 وکٹ، اور رویندر جڈیجہ نے 10 اوور میں 53 رن دے کر 1 وکٹ لیا۔ تلک ورما کو وکٹ حاصل نہیں ہوا جنھوں نے 4 اوور میں 21 رن دیے۔

جب ہندوستانی ٹیم بلے بازی کرنے اتری تو پہلے ہی اوور میں زبردست جھٹکا لگا جب بنگلہ دیش کے لیے پہلا وَنڈے میچ کھیلنے والے تنظیم حسن نے ہندوستانی کپتان روہت شرما کو صفر پر پویلین بھیج دیا۔ تنظیم نے جلد ہی تلک ورما کو بھی 5 رن کے ذاتی اسکور پر آؤٹ کر دیا۔ اس سے ہندوستانی ٹیم مشکل میں آ گئی۔ یہاں سے شبھمن گل نے کے ایل راہل کے ساتھ 57 رن کی شراکت داری کی، پھر راہل 19 رن پر آؤٹ ہو گئے۔ ایشان کشن سے یہاں پر بہت امیدیں تھیں، لیکن وہ بھی محض 5 رن ہی بنا سکے۔ سوریہ کمار یادو نے کچھ دیر شبھمن کا ساتھ ضرور دیا، لیکن 26 رن کے ذاتی اسکور پر شکیب الحسن کا شکار بن گئے۔ رویندر جڈیجہ (7 رن) کا بھی زیادہ ساتھ شبھمن کو نہیں مل سکا، لیکن اکشر پٹیل نے اچھی بلے بازی کی۔ حالانکہ شبھمن گل تیزی سے رن بنانے کی کوشش میں 121 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ اس وقت ہندوستان کا اسکور 43.4 اوور میں 7 وکٹ کے نقصان پر 209 رن تھا۔ پھر شاردل ٹھاکر بھی 11 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ یہاں سے ساری امیدیں اکشے پٹیل سے جڑ گئیں جو اچھی بلے بازی کر رہے تھے۔ جب ہندوستان کو جیت کے لیے 8 گیندوں پر 12 رن کی ضرورت تھی تو اکشر 42 رن بنا کر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ ان کے بعد آنے والے بلے باز محمد سمیع نے کوشش کی کہ بڑے شاٹ لگائے جائیں، لیکن آخری اوور کی 5 گیندوں پر وہ 5 ہی رن بنا سکے اور رَن آؤٹ ہو گئے۔ اس طرح ہندوستان کی پوری ٹیم 49.5 اوور میں 259 رن پر آؤٹ ہو گئی اور بنگلہ دیش کو 6 رنوں سے جیت ملی۔

ہندوستان کی طرف سے دیکھا جائے تو صرف شبھمن گل (121 رن) کی سنچری اور اکشر پٹیل کی 42 رنوں کی اننگ ہی قابل تعریف رہی، باقی سبھی بلے بازوں نے بری طرح مایوس کیا۔ بنگلہ دیش کی طرف سے سب سے زیادہ 3 وکٹ مستفیض الرحمن نے 8 اوور میں 50 رن دے کر لیے۔ پہلا وَنڈے میچ کھیل رہے تنظیم حسن ثاقب نے 7.5 اوور میں 32 رن دے کر 2 وکٹ لیے۔ 2 وکٹ مہدی حسن کو بھی ملے جنھوں نے 9 اوور میں 50 رن دیے۔ 1-1 وکٹ مہدی حسن میراز (5 اوور میں 29 رن) اور شکیب الحسن (10 اوور میں 43 رن) کو ملے۔ حالانکہ ہندوستان کی شکست اور بنگلہ دیش کی فتح سے ایشیا کپ 2023 ٹورنامنٹ کے فائنل پر کوئی فرق نہیں پڑا ہے، کیونکہ ہندوستان اور سری لنکا کی ٹیمیں پہلے ہی فائنل میں پہنچ چکی ہیں جو کہ 17 ستمبر کو کھیلا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *