حیدرآباد میں سی ڈبلیو سی کے سہ روزہ اجلاس کا آج سے آغاز

[]

حیدرآباد: جنرل سکریٹری اے آئی سی سی و انچارج تنظیمی امور کے سی وینوگوپال نے کہاکہ نئی سی ڈبلیو سی کا سہ روزہ 17,16 اور 18 ستمبرکو پہلی بار حیدرآباد میں منعقد ہورہا ہے۔

اجلاس میں ملک کی تازہ سیاسی صورتحال کے ساتھ ملک کی 5 ریاستوں تلنگانہ‘ راجستھان‘ مدھیہ پردیش‘ ہریانہ اور چھتیس گڑھ میں منعقد شدنی اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی حکمت عملی کو قطعیت دی جائے گی۔

16 ستمبر کو ڈھائی بجے دن سی ڈبلیو سی کا اجلاس منعقد ہوگا جس میں 90 کے منجملہ 84 ارکان بشمول سابق صدور اے آئی سی سی سونیا گاندھی‘ راہول گاندھی اور 4 ریاستوں راجستھان‘ چھتیس گڑھ‘ ہماچل پردیش اور کرناٹک کے وزرائے اعلیٰ شرکت کریں گے۔

جبکہ صدر اے آئی سی سی کھرگے اجلاس کی صدارت کریں گے۔ دوسرے دن 17 ستمبر کو 11 بجے دن ہوٹل تاج کرشنا میں سی ڈبلیو سی کا توسیعی اجلاس منعقد ہوگا۔ اس اجلاس میں سی ڈبلیو سی ارکان کے علاوہ خصوصی اور مستقل مدعوئین کے بشمول147 ارکان شرکت کریں گے۔ اسی روز شام 5 بجے تکوگوڑہ میں وجئے بھیری جلسہ عام منعقد ہوگا جس میں لاکھوں افراد کی شرکت متوقع ہے۔

اس اجلاس عام میں سونیا گاندھی کے ہاتھوں 6 گیارنٹی اسکیمات کا اجراء عمل میں آئے گا اور یہ گیارنٹی اسکیمات کو کانگریس برسر اقتدار آنے کے اندرون ایک ماہ نافذ کیا جائے گا۔ جلسہ عام کے بعد سونیا گاندھی کے بشمول تمام ارکان پارلیمنٹ دہلی روانہ ہوجائیں گے۔ تیسرے روز 18 ستمبر کو دیگر قائدین تلنگانہ کے 119 اسمبلی حلقہ جات کا دورہ کرتے ہوئے کے سی آر حکومت کے خلاف کانگریس کی چارج شیٹ اور کانگریس کی گیارنٹی اسکیمات سے عوام کو واقف کروائیں گے۔

کے سی وینوگوپال نے کہاکہ علٰحدہ تلنگانہ کے قیام کے بعد بدقسمتی سے کے سی آر حکومت قائم ہوگئی جس کے نتیجہ میں تلنگانہ کرپشن اسٹیٹ میں تبدیل ہوگیا۔ کے سی آر کی غلط حکمرانی سے ریاست کے عوام پریشان ہیں اور وہ آئندہ انتخابات میں کانگریس کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ کے سی وینوگوپال نے کہاکہ بی جے پی کل جماعتی انڈیا اتحاد سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے۔ کشمیر میں دہشت گرد حملہ میں 3 فوجی جوان شہید ہوئے ہیں‘ مودی بی جے پی آفس میں G-20 کی کامیابی کا جشن منانے میں مصروف تھے۔

انہوں نے سوال کیا کہ حب الوطنی کا دعویٰ کرنے والی بی جے پی کا کیا یہی حب الوطنی ہے؟ جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے بی آر ایس قائد کے کویتا کی جانب سے خواتین کے تحفظات پر کانگریس کی خاموشی اور راہول گاندھی کو آؤٹ ڈیٹیڈ لیڈر قرار دینے کے سوال پر کہاکہ کے کویتا کو راہول گاندھی کی فکر کرنے کی بجائے اپنے اوپر عائد شراب اسکام کیس پر توجہ دینا چاہئے۔

انہوں نے کے سی آر اور مودی کو ایک ہی سکہ کے دو رخ قرار دیا اور کہاکہ کے سی آر نے مودی حکومت کے تمام بلز کی تائید کی۔ انہوں نے کہاکہ حیدرآباد میں کانگریس کے سی ڈبلیو سی اجلاس سے کے سی آر خوفزدہ ہوگئے ہیں۔ انہوں نے بی آر ایس اور مجلس کو حلیف جماعت قرار دیا۔

قبل ازیں جے رام رمیش اور کے سی وینوگوپال نے تکوگوڑہ کے میدان کا معائنہ کیا جہاں پر جلسہ عام کی تیاریاں جاری ہیں۔ صدر ٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی نے انہیں جلسہ کے انتظامات کی تفصیلات سے واقف کرایا ہے‘ اس موقع پر سابق وزیر محمد علی شبیر‘ بھٹی وکرامارکہ‘ مانک راؤ ٹھاکرے‘ سریدھر بابو اور دیگر موجود تھے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *