[]
مہر خبررساں ایجنسی نے عالمی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مغربی کنارے کے علاقے غرب اردن میں غاصب اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی جانب سے نہتے فلسطینیوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ان پُرتشدد کارروائیوں پر احتجاج کے لیے جمع ہونے والے مظاہرین پر قابض اسرائیلی فوج نے گولیاں برسادیں جس کے نتیجے میں 16 سالہ میلاد منتصر شدید زخمی ہوگیا جسے اسپتال لے جایا گیا۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نوجوان کو قدرے تاخیر سے لایا گیا تھا اور زیادہ خون بہہ جانے کے باعث میلاد منتصر نے دورانِ علاج دم توڑ دیا۔
اسپتال میں 10 کے قریب زخمیوں کو بھی لایا گیا جن میں سے 10 اور 16 سالہ لڑکوں کو شدید چوٹیں آنے کے باعث انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا۔
قابض اسرائیلی فوج کی زہریلی گیس کی شیلنگ کی وجہ سے درجنوں مظاہرین کی حالت غیر ہوگئی۔ دم گھٹنے کے باعث سانس لینے میں تکلیف پر انھیں اسپتال منتقل کیا گیا۔
رواں برس غاصب اسرائیلی جارحیت کا بدترین سال ثابت ہو رہا ہے اب تک 250 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا جا چکا ہے اور 5 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔ 100 سے زائد عمارتیں بھی تباہ کی گئیں۔