نئی دہلی میں دو روزہ جی 20 کانفرنس کا اختتام

[]

نئی دہلی _ 18 ویں جی ٹوینٹی سربراہ کانفرنس آج نئی دہلی میں کامیابی کے ساتھ ختم ہوگئی اور بھارت نے اس کی صدارت برازیل کے سپرد کردی۔ وزیر اعظم نریندرمودی نے اختتامی تقریب میں جی ٹوینٹی کی صدارت باضابطہ طور پر برازیل کے صدر Lula Da Silva کو سونپی۔ اس موقع پر اظہار خیالکرتے ہوئے جناب مودی نے اِس یقین کا اظہار کیا کہ برازیل کی صدارت کے تحت جی ٹوینٹی فورم مشترکہ مقاصد کے حصول میں کامیابی حاصل کرے گا۔ انھوں نے نومبر کے آخر میں جیٹوینٹی فورم کا ایک ورچوئل اجلاس بلائے جانے کی بھی تجویز پیش کی تاکہ اِس سربراہ کانفرنس میں طے کئے گئے ایجنڈے کی پیشرفت کا جائزہ لیا جاسکے۔

 

اس موقع پر برازیل کے صدر Lula Da Silva نے یہ کہتے ہوئے جی ٹوینٹی کی صدارتکے تحت بھارت کی کوششوں کو سراہا کہ بھارت نے ابھرتے ہوئے ملکوں کے مفادات کےمعاملوں کو اٹھایا۔ انھوں نے گروپ کے مکمل رکن کے طور پر افریقی یونین کا خیر مقدم کیا ۔

 

ایک مستقبل کے عنوان سے منعقدہ تیسرے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نےاقوام متحدہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کا معاملہ اٹھایا۔ انھوں نے ایک نئے عالمیڈھانچے پر زور دیا۔ جناب مودی نے کرپٹو کرنسیوں کو منضبط کئے جانے کیلئے کثیر جہتی ترقیاتی بینکوں کو وسعت دیئے جانے اور عالمی معیارات وضع کئے جانے کی ضرورت اجاگرکی۔

 

 

انھوں نے رکن ممالک سے زور دے کر کہا کہ وہ گرین ترقیاتی معاہدے، پائیدار ترقیاتی مقاصد پرعملی منصوبے اور ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے کے سلسلے میں کام کریں۔

 

جی ٹوینٹی سربراہ کانفرنس سے ایک طرف سفارتی اور قیادت کے محاذ پر ملک کی طاقت کا اظہار ہواتو دوسری ملک کے ثقافتی ورثے اور دیگر صلاحیتوں کے اظہار کیلئے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم ہوا۔ جی ٹوینٹی سربراہ کانفرنس کے دوران کئی اہم فیصلے کئے گئے

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *