وزیر اعظم نریندر مودی نے جی ٹوینٹی سربراہ کانفرنس کے موقع پر کئی ملکوں کے لیڈرس کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کی

[]

نئی دہلی _ وزیراعظم نریندر مودی نے آج نئی دلی میں G20 سربراہ کانفرنس کے موقع پر مختلف معاملات پر تبادلہئ خیال کرنے کے لیے فرانس، جرمنی، ترکیے، کنیڈا کے سربراہانمملکت اور افریقی یونین کے صدر کے ساتھ متعدد دوطرفہ میٹنگیں کیں۔ وزیراعظم مودیاور فرانس کے صدر Emmanuel Macronنے میٹنگ کے دوران پیرس میں گزشتہ جولائی میں اپنی پچھلی میٹنگ کے بعد سے دونوںملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔

 

دونوں رہنماؤں نے اہم بینالاقوامی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر جاری ایک مشترکہ بیان کے مطابق بھارت اور فرانس دونوں نے بھارت بحرالکاہل خطے اور براعظم افریقہ میں بنیادی ڈھانچے، کنیکٹیویٹی، توانائی، حیاتیاتی تنوع، پائیداریت اور صنعتی پروجیکٹوں میں بھارت-فرانس شراکت داری پر اپنی بات چیت کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ سوشل میڈیاپر ایک پوسٹ میں وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ صدر ایمینویل میخوں کے ساتھ میٹنگ نہایت مفید اور نتیجہ خیز رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ملکوں نے متعدد موضوعات پر اپنے خیالات مشترک کیے۔ دونوں ممالک اپنے باہمی تعلقات کو نئی بلندیوں پر لےجانے کو یقینی بنانے کے منتظر ہیں۔

 

نئی دلی میں انٹر نیشنل میڈیا سینٹر میں ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فرانس کے صدر ایمینویل میخوں نے کہا کہ G20 سربراہ کانفرنس نے دنیا بھر میں اتحاد کا پیغام دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اور فرانس دفاعی اشتراک وتعاون کو مزید مستحکم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور فرانس دونوں ملک بین الاقوامی اداروں میں اہم اصلاحات کی حمایت کرتے ہیں تاکہ دنیا کی موجودہ حقیقت کی عکاسی کی جا سکے۔

 

وزیراعظم نریندر مودی نے ترکیے کے صدر رجب طیب اردگان کےساتھ بھی دوطرفہ میٹنگ کی۔ وزیراعظم کے ساتھ میٹنگ کے بعد میڈیا کے افراد سے گفتگوکرتے ہوئے ترکیے کے صدر نے کہا کہ بھارت نے ایک کرہ ارض، ایک کنبہ، ایک مستقبل کےموضوع پر کامیابی کے ساتھ G20سربراہ کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے مستقل اراکین میں توسیعکے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب اردگان نے کہا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں باری باری سے مستقل رکنیت دینے کے نظام کو اپنایا جانا چاہیے تاکہ اقوام متحدہ کےہر ممبر ملک کو موقع فراہم ہوسکے

 

۔ اقوام متحدہ سلامتی کونسل نے مستقل رکن کے طوربھارت کی دعویداری کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت جیسا ملک اگر وہاں مستقل رکن کے طور پر موجود رہتا ہے تو انہیں بے حد فخر ہوگا۔

 

افریقی یونین کے صدر اور Comoros کے لیڈر AzaliAssoumani کے ساتھ میٹنگ کے دوران وزیراعظم مودی نے انہیں افریقی یونین کے G20 کے مستقل رکن بننے پر مبارکباد دی۔دونوں رہنماؤں نے بھارت Comorosکے تعلقات کو تجارت، سرمایہ کاری اور بحری تعاون جیسے شعبوں میں مزید وسعت دینے پربھی بات کی۔ وزیراعظم مودی نے G20سربراہ کانفرنس کے موقعے پر کنیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ بھی دوطرفہ بات چیت کی

 

۔ دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں بھارت اور کنیڈا کے باہمی تعلقات کےمختلف پہلوؤں پر تبادلہئ خیال کیا۔ آج نئی دلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے کنیڈا کے وزیراعظم نے کہا کہ بھارت دنیا میں ایک غیرمعمولی معیشت کا حامل کنیڈاکا ایک اہم ساجھیدار ملک ہے۔

 

وزیراعظم مودی نے G20 سربراہ کانفرنس کے موقع پر جرمنی کے چانسلر Wolaf Scholz کے ساتھ بھی دو طرفہ میٹنگ کی۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ چانسلر Wolaf Scholz کے ساتھ میٹنگ بہت اچھی رہی۔ جناب مودی نے G20سربراہ کانفرنس کو اپنے خیالات سے مالا مال کرنے کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا اورکہا کہ بھارت اور جرمنی صاف ستھری توانائی، اختراع اور ایک بہتر کرہ ارض کے لیے ملکر کام کرنا جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور جنوبی کوریا کے صدر Yoon Suk Yeol نے بھی اس موقع پر دو طرفہ میٹنگ کی

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *