رپورٹس کے مطابق، پہلے بئناملے میں 9 لاکھ 22 ہزار روپے کی چوری پائی گئی تھی، جبکہ گھاٹم پور میں ایک رجسٹری پر 1 کروڑ 1 لاکھ روپے اور دیگر دو پر 33 لاکھ 80 ہزار روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔
ابھی تک عبداللہ اعظم یا ان کے وکیل کی جانب سے عدالت کے فیصلے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ یہ فیصلہ ان کی قانونی اور سیاسی راہ میں نئی رکاوٹیں کھڑی کر سکتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب وہ دوبارہ سرگرم سیاست میں واپسی کی کوشش کر رہے ہیں۔
ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر مقررہ وقت میں جرمانہ جمع نہیں کیا گیا تو قانونی کارروائی کے تحت زمین قرق یا دیگر املاک کو ضبط کیا جا سکتا ہے۔