ٹرمپ کا خط اور ایران کا جواب، تفصیلات ایرانی چیف آف اسٹاف جنرل باقری کی زبانی

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری مسلح امریکی صدر ٹرمپ کو جوابا لکھے گئے خط کی بعض تفصیلات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے نئے امریکی صدر کو نرگسیت کا شکار بدمعاش قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج دنیا گواہ ہے کہ وہ اپنے دشمنوں کے علاوہ دوستوں اور اتحادیوں سے بھی برسرپیکار ہے۔ 

جنرل باقری نے مزید کہا کہ حال ہی میں ٹرمپ نے ایرانی قیادت کو خط لکھا اور اقدامات کے حوالے سے مناسب جواب دریافت کیا۔

انہوں نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب کا جواب اس حقیقت پر مبنی تھا کہ ہم جنگ کا آغاز کرنے والے نہیں ہیں۔ لیکن ہم اپنی پوری طاقت سے کسی بھی خطرے کا جواب دیں گے، ہم خطے میں امن کے خواہاں ہیں۔ ایٹمی معاملے میں ہم جوہری ہتھیاروں کے درپے نہیں ہیں اور ہم ایٹمی پروگرام کو اپنی قوم کی ترقی اور پرامن مقاصد کے لئے جاری رکھیں گے۔

جنرل باقری نے خط کی مزید تفصیلات سے آگاہ کیا:  ہم براہ راست مذاکرات نہیں کریں گے، لیکن بالواسطہ مذاکرات میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ آپ (امریکی صدر) ماضی کے مذاکرات میں سب سے زیادہ بے ایمان اور غیر ذمہ دار فریق تھے اس لیے آپ پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک معقول اور نہایت دانشمندانہ جواب ہے تاکہ ہمارے ملک کے عوام اور دنیا کے لوگ جان لیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکمت عملی اپنے مفادات اور ترقی کے دفاع کی سمت متعین افق کی طرف بڑھنا ہے۔

جنرل باقری نے زور دے کر کہا اسلامی جمہوریہ ایران جنگ نہیں چاہتا لیکن وہ غنڈہ گردی کو ہرگز قبول نہیں کرتا اور دشمن کے خلاف پوری طاقت سے لڑے گا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *