امریکہ ایران سے جنگ کی جرائت نہیں رکھتا، سابق مصری سفارتکار

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مصر کے سابق سفارتکار ڈاکٹر عبداللہ الاشعل نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے مشرق وسطی میں فوجی سازوسامان کی منتقلی کا مقصد ایران پر حملہ نہیں بلکہ اسرائیل کو سلامتی کی یقین دہانی فراہم کرنا ہے۔

اشعل کا کہنا تھا کہ امریکہ کبھی بھی ایران کے خلاف جنگ میں نہیں کودے گا اور نہ ہی اسرائیل کو ایران پر حملے کی اجازت دے گا۔

انہوں نے صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ ہمیشہ کم سے کم اخراجات پر اپنے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

اشعل نے عرب حکمرانوں پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تمام عرب حکمران تل ابیب کی حمایت کررہے ہیں اور غزہ کی تباہی کے خواہاں ہیں۔ صہیونی حکومت کا اصلی ہدف جیسا کہ ہرٹزل کے منصوبے میں بیان کیا گیا ہے، جزیرہ نما سینا پر قبضہ ہے۔

دوسری جانب عرب امور کے ماہر ممدوح حمزہ نے بھی کہا کہ مشرق وسطی میں امریکی فوجی سازوسامان کی آمد کا اصل مقصد ایران کو نشانہ بنانا نہیں بلکہ غزہ کے باشندوں کو زبردستی صحرائے سینا منتقل کرنے کا منصوبہ ہے۔ اگر اس منصوبے کے خلاف مزاحمت کی گئی تو خلاف ورزی کرنے والوں کا مصری فوج سے بھی ٹکراؤ ہوسکتا ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *