دیویندر یادو نے ضلع کانگریس کمیٹی کی ماہانہ میٹنگ میں کہا کہ ’’کانگریس تنظیم ایک مضبوط پوزیشن میں ہے اور کانگریس کارکنان ہر بوتھ پر تنظیم کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔‘‘


میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو
نئی دہلی: 5 اپریل کو دہلی پردیش کانگریس کیمٹی کے صدر دیویندر یادو نے ضلع کانگریس کمیٹی کی ماہانہ میٹنگ میں کہا کہ ’’کانگریس تنظیم ایک مضبوط پوزیشن میں ہے اور کانگریس کارکنان ہر بوتھ پر تنظیم کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔‘‘ واضح ہو کہ دہلی ریاستی صدر دیویندر یادو کی قیادت میں دہلی کے تمام 14 اضلاع میں ماہانہ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں 258 بلاک صدور، سابق اراکین اسمبلی، سابق وزراء، ضلع اور بلاک افسران، سابق کارپوریشن کونسلرز، فرنٹ آرگنائزیشن یوتھ کانگریس، مہیلا کانگریس، سیوا دل اور این ایس یو آئی سمیت تمام ضلعی سیل اور محکموں کے چیئرمین اور عہدیداران شامل ہوئے۔
دیویندر یادو نے روہنی ضلع کی میٹنگ میں دہلی کے ضلعی صدور کو مبارکبادی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’3 اپریل کو کانگریس ہیڈ کوارٹر میں کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے ساتھ میٹنگ میں ضلعی صدور کو اہم ذمہ داری سونپنے پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ تنظیم ضلعی صدور کو ان کے رول اور ان کے مقام کو اہمیت دیتے ہوئے مزید مضبوط بنانے کی تیاری کر رہی ہے۔ تنظیم میں زمینی سطح پر کام کرنے والے، پوری دلجمعی کے ساتھ تنظیم کی خدمت کرنے والوں پر خاص توجہ دی جائے گی۔ ساتھ ہی انہیں تنظیم میں حصہ دار بنا کر اہم ذمہ داریاں بھی سونپی جائیں گی۔
دیویندر یادو نے کہا کہ بوتھ لیول تک کارکنان کی ٹیم بنانے کے لیے ضلعی صدر تمام بلاک صدور کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ بوتھ کو مضبوط بنانے کے لیے متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ضلعی صدر اپنے کارکنان کے ساتھ مل کر آنے والے انتخاب میں جیت کی حکمت عملی کے لیے منصوبہ بنائیں۔ دیویندر یادو نے زور دے کر کہا کہ 12 خالی میونسپل وارڈوں میں آئندہ ہونے والے بلدیاتی ضمنی انتخاب کے لئے دہلی کے ان وارڈوں کے اسمبلی حلقوں کے کارکنان اور لیڈران کو سخت محنت کرنی ہوگی۔
دیویندر یادو نے میٹنگ میں دہلی میں مرکزی حکومت کے ’آیوشمان یوجنا‘ کے نفاذ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ دہلی حکومت نے ابھی صرف ایک لاکھ آیوشمان کارڈ بنانے کا ہدف رکھا ہے۔ جب کہ دہلی میں 4 لاکھ لوگ 70 سال سے زیادہ عمر کے ہیں اور حکومت آیوشمان ویا وندنا کارڈ جو 70 سال کے بوڑھوں کے لیے بنا رہی ہے، اس میں عمر کی حد کم کر کے 60 سال کے بوڑھوں کو بھی شامل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔‘‘
دوسری طرف دیویندر یادو نے اپنے ایک بیان میں ’آیشومان یوجنا‘ سے متلعق بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انھوں نے آیوشمان یوجنا کی حقیقت بیان کرتے ہوئے کہا کہ 145 کروڑ کی آبادی کے تناسب میں ملک میں صرف 25 لاکھ لوگوں کا ’آیوشمان وندنا کارڈ‘ بنا ہے۔ صرف 23000 اسپتالوں میں ہی اس کارڈ کے تحت علاج ہو سکتا ہے جن میں 14000 سے زائد پرائیویٹ اسپتال ہیں۔ اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ ’آیوشمان یوجنا‘ کا فائدہ تمام لوگوں کے لیے نہیں ہے، اگر کسی کے پاس دو پہیہ گاڑی ہے، گھر میں ٹی وی ہے، یا کسی کا پکّا مکان ہے تو ایسے لوگوں کو ’آیوشمان یوجنا‘ کا فائدہ نہیں ملے گا۔ بی جے پی ’آیوشمان یوجنا‘ کا ڈھنڈورا تو پیٹ رہی ہے لیکن اس اسکیم کا فائدہ اٹھانے کے لیے جو شرطیں عائد کی گئی ہیں ان کے مطابق ہر کسی کا علاج ممکن نہیں ہے۔
دیویندر یادو نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ’آیوشمان بھارت یوجنا‘ آج سے دہلی میں شروع ہو گئی ہے اچھی بات ہے۔ لیکن پہلے مرحلے میں ’انتودیا انا یوجنا کارڈ‘ والوں کو ہی اس کا فائدہ ملے گا۔ ایک اندازے کے مطابق دہلی میں تقریباً 68 ہزار ’انتودیا انا یوجنا کارڈ‘ والے ہیں۔ اگر ایک لاکھ میں سے 68 ہزار کارڈ ان کے لیے بنائے جاتے ہیں تو بی جے پی حکومت صرف 32000 آیوشمان کارڈ دوسرے لوگوں کے لیے بنائے گی، جب کہ وزیر اعلیٰ یہ بھی کہہ رہی ہیں کہ ان میں 70 سال سے زیادہ عمر کے بزرگوں کو ترجیح دی جائے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ بی جے پی ’آیوشمان یوجنا‘ کے تحت طبی سہولیات فراہم کرنے کے سلسلے میں دہلی کے لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔