[]
حیدرآباد: چھندواڑہ میں ہراساں اور جادو کرنے کے شبہ میں خواتین نے ایک نوجوان کی مبینہ پٹائی کی اور اسے جوتوں کا ہار پہناکر گاؤں کے اطراف گشت کروایا۔ اس کے خاندان نے ادعا کیا کہ دیہاتیوں نے حتیٰ کہ اسے پیشاب پینے پر مجبور کیا۔
تاہم پولیس کی جانب سے اس کی ہنوز توثیق نہیں ہوئی ہے۔ پولیس نے نوجوان کے خلاف ایک کیس درج کرلیا جس پر اس کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ فری پریس جرنل کی رپورٹ کے مطابق دیہاتیوں نے شکایت کی کہ نوجوان‘ جادو کے لئے خواتین کے زیر جامہ اور پوشاکیں چرایا کرتا تھا۔
یہ واقعہ چھندواڑہ میں قبائیلیوں کی غالب آبادی والے آدرش موضع برہابریاری میں 4/ستمبر کو رپورٹ ہوا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس واقعہ کے مناظر وائرل ہونے کے بعد ضلع کلکٹر منوج پشپ نے تحقیق کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔
قبائیلی نوجوان کے والد نے کہا کہ اس کا لڑکا 3 /ستمبر کورکھشا بندھن کے لئے اپنے سسرال کے گھر گیا ہوا تھا۔ جب وہ بالکل تنہا تھا تو دیہاتی اس کے گھر میں گھس پڑے اور اس کے بیٹے کے بارے پوچھ گچھ کرنے لگے۔
جب اس نے انہیں بتایا کہ اس کا بیٹا گھر پر نہیں ہے‘ دیہاتی اس کے گھر کے اندر داخل ہوکر اس کو تلاش کیا اور واپس لوٹ گئے۔ جب اس کا بیٹا 4 /ستمبر کو واپس لوٹا تو دیہاتیوں نے اسے بری طرح زدو کو ب کیا‘ اسے جوتوں کا ہار پہناکر گاؤں کے اطراف گشت کروایا۔
اطلاعات کے مطابق نوجوان کی بہن نے کہا کہ گاؤں کے خواتین اور مردوں نے پہلے اس کے بھائی کو زدوکوب کیا اور اسے جوتوں اور چپلوں کا ہار پہنایا اور گاؤں کے اطراف گھمایا۔ خواتین نے حتیٰ کہ اسے بوتلوں میں بھرے پیشاب کو پینے کے لئے مجبور کیا۔
بعدازاں اس کو پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ دیہاتیوں نے شبہ ظاہر کیا کہ نوجوان‘ جادو کیا کرتا تھا۔ جب دیہاتیوں سے اس بارے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ گاؤں میں گزشتہ دو تین ماہ سے کپڑے چوری ہورہے تھے‘ گاؤں کے لوگوں نے جو چور کی تلاش میں تھے‘ اس نوجوان کو کپڑے چوری کرتے ہوئے پکڑلیا۔