بی آر ایس نے قانون ساز کونسل میں کانگریس حکومت کی قلعی کھول دی : رکن کونسل کویتا

بی آر ایس نے قانون ساز کونسل میں کانگریس حکومت کی قلعی کھول دی

وزیراعلیٰ کی نازیبا زبان تلنگانہ کی تاریخ میں سیاہ دھبہ

تلنگانہ کے قرض پر کانگریس کا جھوٹ بے نقاب

بی آر ایس عوامی مفادات کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی:رکن کونسل کویتا

 

 

رکن کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے تلنگانہ قانون ساز کونسل کے احاطہ میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی ناکامیوں اور عوام سے کیے گئے جھوٹے وعدوں کو بے نقاب کیا۔ انہوں نے کانگریس حکومت کی گمراہ کن پالیسیوں پر شدید تنقید کی۔

 

بی آر ایس قائد کویتا نے واضح کیا کہ کانگریس حکومت عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ میں واضح کیا کہ تلنگانہ کے مجموعی قرضے 4 لاکھ 42 ہزار کروڑ روپے ہیں، لیکن وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی 8 لاکھ کروڑ روپے کا جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام کو گمراہ کرنے کے بجائے حکومت کو حقیقت تسلیم کرنی چاہیے۔ جھوٹ بول کر اقتدار حاصل کرنے والی کانگریس حکومت کو اب سچ بولنے کی عادت ڈالنی ہوگی۔

 

رکن کونسل کویتا نے دوٹوک کہا کہ بی آر ایس عوامی مفادات کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور حکومت کی ناکامیوں کو بے نقاب کرتی رہے گی۔ اسی سلسلے میں 27 اپریل کو بی آر ایس پارٹی کا سلور جوبلی جشن بڑے پیمانے پر منایا جائے گا، جو ایک مہا کمبھ میلے کی طرز پر منعقد ہوگا۔ پارٹی کے 25 سال مکمل ہونے پر عوام کو بڑی تعداد میں شرکت کرنی چاہیے تاکہ عوامی جدوجہد کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔

 

کلواکنٹلہ کویتا نے بتایا کہ بی آر ایس نے قانون ساز کونسل میں عوام کی آواز بن کر حکومت کو سوالوں کے کٹہرے میں کھڑا کیا۔ ہم نے ہر موقع پر کانگریس حکومت کی نااہلیوں کو بے نقاب کیا، ہر بحث میں شامل ہوکر عوام، کسانوں اور خواتین کے مسائل پر مسلسل آواز اٹھائی۔ کانگریس پارٹی نے انتخابی وعدے پورے نہیں کیے، اور بی آر ایس نے اس کے خلاف روزانہ نئے انداز میں احتجاج منظم کیا۔

 

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے نہ صرف سابق وزیر اعلیٰ کے سی آر کے خلاف غیر مہذب تبصرے کیے بلکہ اسمبلی میں خواتین کے لیے بھی نازیبا زبان استعمال کی۔ یہ الفاظ تلنگانہ کی سیاسی تاریخ میں سیاہ دھبہ بن کر رہ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بی آر ایس نے ان تبصروں کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسمبلی میں احتجاج بھی درج کیاتھا۔

 

کویتا نے بتایا کہ بی آر ایس کے مسلسل دباؤ کے نتیجے میں کانگریس حکومت کو مجبور ہوکر فیس ری ایمبرسمنٹ کے فنڈز جاری کرنے کا اعلان کرنا پڑا۔ وزیر اعلیٰ نے خود کونسل میں تسلیم کیا کہ یہ رقم وقت پر جاری کی جائے گی۔ بی آر ایس، حکومت کو مسلسل اس وعدے پر عمل درآمد کے لیے مجبور کرتی رہے گی تاکہ طلبہ کو ان کے تعلیمی اخراجات کی ادائیگی میں کوئی دقت نہ ہو۔

انہوں نے بتایا کہ اس اجلاس میں بی سی ریزرویشن بل اور ایس سی درجہ بندی بل کی منظوری ہوئی، جس میں بی آر ایس کا اہم کردار رہا۔ یہ کامیابی بی آر ایس کی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے، جو سماجی انصاف اور تمام طبقات کے حقوق کے تحفظ کے لیے کوشاں ہے۔یہ اجلاس تلنگانہ کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اور بی آر ایس اپنی عوامی جدوجہد کو مزید شدت سے جاری رکھے گی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *