دیویندر یادو نے کہا کہ پنجاب میں عآپ اور دہلی میں بی جے پی، دونوں ہی بجٹ پر اسمبلی میں بحث سے راہ فرار اختیار کر رہی ہیں۔ فکر انگیز بات یہ ہے کہ عوام پر ٹیکس کا بوجھ بڑھا دیا گیا ہے۔


دہلی کانگریس صدر میٹنگ کرتے ہوئے
دہلی اور پنجاب کی حکومتوں کے ذریعہ جاری بجٹ کو دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے ہدف تنقید بنایا ہے۔ خصوصاً دہلی کے تعلق سے انھوں نے کہا کہ بجٹ 26-2025 میں ٹیکس اضافہ کرنے کے باوجود عوامی فلاح کے منصوبوں میں بہت کٹوتی کر دی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پنجاب میں عآپ اور دہلی میں بی جے پی، دونوں ہی بجٹ معاملے پر اسمبلی میں بحث سے راہِ فرار اختیار کر رہی ہیں۔ فکر انگیز بات یہ ہے کہ عوام پر ٹیکس کا بوجھ بڑھا دیا گیا ہے۔
پنجاب کے بجٹ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے دیویندر یادو نے کہا کہ پنجاب میں عآپ نے اپنا بجٹ پیش کیا، لیکن خواتین کے اعزازیہ اور سیکورٹی سے متعلق کوئی نیا منصوبہ سامنے نہیں لایا۔ کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ جو بجٹ پنجاب میں پیش کیا گیا ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کے لیے خواتین کی خود مختاری صرف انتخابی وعدوں تک ہی محدود ہے۔
دہلی اسمبلی میں بجٹ سے متعلق بحث نہ کرانے پر دیویندر یادو نے بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی کی پالیسی ہمیشہ کی طرح مفاد عامہ کے ایشوز سے دھیان ہٹانے کے لیے ہندو-مسلم کی سیاست کرنے تک محدود ہے۔ دہلی کی عوام کو جواب چاہیے کہ آخر ان کے ٹیکس کا پیسہ کہاں جا رہا ہے؟ انھوں نے کہا کہ 25-2024 میں جی ایس ٹی اور ویٹ سے ٹیکس وصولی بڑھ گئی، لیکن تعلیم، آبی فراہمی، صفائی، رہائش، شہری ترقی، توانائی، زراعت، آبپاشی اور سیلاب کنٹرول جیسے منصوبوں کے بجٹ میں تو کٹوتی ہی کر دی گئی۔ یعنی عوام کو ٹیکس ادا کرنے کا فائدہ نہیں پہنچ رہا۔
دہلی کانگریس صدر نے دہلی کے بجٹ کو کئی محاذ پر ناکام قرار دیا۔ انھوں نے بتایا کہ بجٹ میں ایڈمنسٹریٹو خرچ میں تخفیف کی گئی، سود کی ادائیگی میں کمی ہوئی، تعلیمی بجٹ میں تخفیف کی گئی، ’وزیر اعلیٰ ماتری وندنا منصوبہ‘ کے لیے محض 210 کروڑ روپے کی تجویز پیش کی گئی، سڑک حادثہ متاثرین کی امداد میں بھی تخفیف کی گئی۔ اس طرح دیکھا جائے تو یہ بجٹ عوام کے لیے راحت نہیں، آفت کی طرح ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔