سنجیو بالیان نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں انتظامیہ فرضی مقدمے کر رہا ہے، وویک پریمی (جو بی جے پی کے ضلع سکریٹری بھی ہیں) کی گرفتاری غلط ہے، انھیں ہر حال میں چھوڑا جانا چاہیے۔


سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی کے سرکردہ لیڈر سنجیو بالیان نے آج اپنی ہی حکومت پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے انتظامیہ کے افسران پر خوب غصہ نکالا۔ معاملہ شاملی کا ہے جہاں مندر کی دکانوں پر قبضہ معاملہ میں چل رہا تنازعہ سرخیوں میں ہے۔ اس تعلق سے 25 مارچ کو بی جے پی کے ضلع سکریٹری وویک پریمی کو پولیس نے گرفتار کر جیل بھیج دیا تھا۔ اسی معاملے میں بدھ کے روز تاجروں نے بازار بند کی اپیل کی تھی اور شیو چوک پر دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔ اس دوران بازار تو بند نہیں ہوا، لیکن لوگوں کی بھیڑ ضرور جمع ہو گئی۔
اس دھرنا والی جگہ پر آج سنجیو بالیان اپنے حامیوں کے ساتھ پہنچ گئے اور تاجروں کے حق میں آواز بلند کرتے نظر آئے۔ انھوں نے انتظامیہ کے تئیں اپنی شدید ناراضگی کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ بی جے پی حکومت میں بھی انتظامیہ فرضی مقدمات کر رہا ہے۔ انھوں نے وویک پریمی کو غلط طریقے سے گرفتار کیے جانے کی مخالفت کی۔ تاجروں کے دھرنے کی قیادت اپنے کندھے پر لیتے ہوئے انھوں نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ وویک پریمی کو جلد چھوڑے اور ساتھ ہی غنڈہ ایکٹ بھی ہٹائے۔ پولیس نے ان کا یہ مطالبہ پورا کرنے کا یقین دلایا جس کے بعد دھرنا ختم ہوا۔
واضح رہے کہ معاملہ صدر کوتوالی علاقہ کے گاندھی چوک کے پاس شیومورتی کے قریب کا ہے۔ یہاں سنجیو بنسل کی دکان ہے۔ اس پر کچھ باباؤں نے قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ باباؤں کی طرف سے فرضی مقدمہ بھی درج کروایا گیا تھا۔ اسی معاملے میں پولیس نے منگل کے روز بی جے پی لیڈر وویک پریمی کو گرفتار کر جیل بھیج دیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔