مہلک ایف پی وی وائرس رائے چور میں بلیوں میں بڑے پیمانے پر پھیل رہا ہے۔ اس انفیکشن سے اب تک سیکڑوں بلیاں مر چکی ہیں۔ یہ وائرس بہت تیزی سے پھیلتا ہے اور اس کا کوئی خاص علاج نہیں ہے۔


بلّی، تصویر اے آئی
کرناٹک میں برڈ فلو کے بعد ایف پی وی نامی ایک مہلک وائرس تیزی کے ساتھ بلیوں میں پھیل رہا ہے۔ رائے چور ضلع میں سیکڑوں بلیوں کی موت اس وائرس سے ہو چکی ہے۔ متاثرہ بلیوں کے زندہ رہنے کا امکان بہت ہی کم (تقریباً ایک فیصد) دیکھنے کو ملا ہے۔ یہ وائرس انتہائی متعدی اور تیزی سے پھیلنے والا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انسان اور کتوں کو اس وائرس کا خطرہ نہیں ہے، لیکن احتیاط برتنا بہت ضروری ہے۔ بلیوں کے مالکان کو چاہیے کہ وہ اپنے پالتو جانوروں کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کریں۔
رائے چور میں اس مہلک ایف پی وی وائرس کے پھیلنے سے لوگوں میں تشویش پھیل گئی ہے۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ ایف پی وی وائرس بہت تیزی سے پھیلتا ہے اور اس کا کوئی خاص علاج نہیں ہے۔ ماہرین نے صلاح دی ہے کہ بلی پالنے والوں کو زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ایسا خیال کیا جا رہا ہے کہ وائرس سے متاثر ہونے پر بلیوں کے بچنے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔ متاثرہ 100 بلیوں میں سے 99 کے مرنے کا امکان ہے۔
ایسا بتایا جا رہا ہے کہ بلیوں کو متاثر کرنے والا مہلک ایف پی وی وائرس پوری ریاست میں تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔ یہ وائرس اتنا خطرناک ہے کہ اگر ایک گروپ میں 10 بلیاں ہیں اور ان میں سے ایک وائرس سے متاثر ہے تو وائرس کچھ ہی سیکنڈوں میں آس پاس کی دیگر 9 بلیوں میں پھیل جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ بلی پالنے والوں میں تشویش اور خوف کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ راحت کی بات یہ ہے کہ ’ایڈنبرا اینیمل ہاسپٹل‘ کے ماہرین کے مطابق ایف پی وی وائرس سے انسانوں اور کتوں کو کوئی خاص خطرہ نہیں ہے۔ حالانکہ اس بات کا امکان ضرور ہے کہ یہ وائرس انسانوں کے ذریعہ پہنے گئے کپڑوں، جوتوں یا ہاتھوں کے رابطے سے بلیوں میں پھیل جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔