واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ڈیموکریٹک مخالفین کے خلاف تازہ ترین اقدام میں سابق نائب صدر کملا ہیرس، سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اور دیگر کی سیکیورٹی کلیئرنس واپس لے لی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سابق صدر جو بائیڈن کی سیکیورٹی کلیئرنس بھی منسوخ کرنے والے ریپبلکن صدر نے 2016 کے صدارتی انتخابات میں ہلری کلنٹن اور گزشتہ سال کے انتخابات کملا میں ہیرس کو شکست دی تھی۔
ٹرمپ نے جمعے کی رات دیر گئے ایک یادداشت میں کہا تھا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ کچھ افراد کے لیے خفیہ معلومات تک رسائی اب قومی مفاد میں نہیں ہے
اگرچہ سیکیورٹی کلیئرنس کی منسوخی کے فوری اثرات مرتب نہیں ہوں گے، لیکن یہ واشنگٹن میں بڑھتی ہوئی سیاسی دراڑ کی ایک اور علامت ہے، کیوں کہ ٹرمپ اپنے مبینہ دشمنوں سے بدلہ لینا چاہتے ہیں۔
یہ میمورنڈم صدر ٹرمپ کے نیو جرسی کے علاقے بیڈمنسٹر پہنچنے کے چند گھنٹوں بعد جاری کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے ریپبلکن پارٹی کی سابق نمائندہ لز چینی، جو بائیڈن کے وائٹ ہاؤس کے سابق قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیون اور روس کی ایک ماہر فیونا ہل کو بھی نشانہ بنایا، جنہوں نے ان کی پہلی مدت کے دوران قومی سلامتی کونسل میں خدمات انجام دیں۔
واشنگٹن میں قومی سلامتی کے وکیل مارک زید، جو وسل بلورز کی نمائندگی کرتے ہیں، اور سابق ریپبلکن قانون ساز ایڈم کنزنگر، جو ٹرمپ کے سخت ناقد ہیں، ان دیگر افراد میں شامل ہیں جنہوں نے اپنی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے ہی بائیڈن کی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی تھی، اور سابق صدر کو امریکی انٹیلی جنس تک روایتی رسائی سے محروم کر دیا تھا۔
سابق امریکی صدور روایتی طور پر انٹیلی جنس بریفنگ حاصل کرتے رہے ہیں، تاکہ وہ موجودہ صدور کو قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے بارے میں مشورہ دے سکیں، 2021 میں بائیڈن نے ٹرمپ کی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی تھی، جو اس وقت سابق صدر تھے۔