[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید احمد خاتمی نے تہران میں نماز عید قربان کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دل کی دو قسمیں ہیں ایک اللہ کا گھر ہے اور تقوی کی جگہ ہے جبکہ دوسرا دل شیطان کا گھر ہے۔
انہوں نے کہا کہ نماز جمعہ اور عید کے اجتماعات میں شرکت کا ہدف یہ ہے کہ آخرت کو دنیا کے بدلے و نہ بیچیں۔ حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا کہ بدبخت ترین شخص وہ ہے جو دین کو دنیا کے بدلے فروخت نہ کرے۔ جو دل شیطان کا گھر ہے وہ اپنی آخرت کو دوسروں کی دنیا کے بدلے بیچ دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بے حجابی کے بارے رہبر معظم کا فرمان بہترین ہے جس میں آپ نے بے حجابی کو شرعی اور سیاسی طور پر حرام قرار دیا ہے۔ بے حجابی کا مقصد خاندان اور معاشرے کا امن خطرے میں ڈالنا ہے۔ آج بعض مقامات پر بے حجاب افراد کے ہاتھوں باپردہ لوگ کا تشدد کا سامنا ہے۔ مسئولین کو چاہئے کہ یہ رویہ ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔
انہوں نے البانیہ میں منافقین کے خلاف آپریشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دو ہفتوں کے دوران منافقین کو شدید ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ البانوی پولیس کے ہاتھوں ایک رات کے اندر ہی رسوا ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ منافقین نے ہی گذشتہ سال ایران میں فسادات کا بازار گرم کیا تھا۔ منافقین کے خلاف کاروائی ان کے جرائم کی سزا ہے۔ امریکہ اور یورپ بھی منافقین کے بارے میں اپنی پالیسی بدل رہے ہیں۔
آیت اللہ خاتمی نے عدلیہ کے اعلی حکام سے رہبر معظم کے خطاب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کو اندرونی اور بیرونی بدعنوانیوں کے خلاف اقدامات کرنا چاہئے۔ عدلیہ کو عوام کے ساتھ ہر حال میں خوش رفتاری سے پیش آنا چاہئے۔
انہوں نے رہبر معظم کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بعض عناصر سوشل میڈیا وغیرہ میں جھوٹی خبریں پھیلانے میں مصروف ہیں۔ عدلیہ کو پوری قوت کے ساتھ امن کے قیام کے لئے اقدام کرنا چاہئے۔