
میرٹھ(یوپی)(پی ٹی آئی) اترپردیش کے میرٹھ کی ایک خانگی یونیورسٹی کے اوپن ایریا میں نماز ادا کرنے پر پولیس نے ایک طالب علم کو گرفتار کرلیا۔ عہدیداروں نے اتوار کو یہ بات بتائی۔
جاریہ ہفتہ ہولی تقاریب کے دوران ایک ویڈیو منظرعام پر آیا تھا جس میں یونیورسٹی کیمپس میں طلبہ کے ایک گروپ کو نماز ادا کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس پر مقامی ہندو گروپس نے احتجاج کیا۔ خالد پردھان (خالد میواتی) کو گرفتار کرلیا گیا۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے خالد پردھان اور تین سیکورٹی گارڈس کو معطل کردیا۔
اس نے پولیس اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ خالد پردھان کے خلاف کارروائی کی جائے جس پر ویڈیو اَپ لوڈ کرنے کا الزام ہے۔ سرکل آفیسر صدر دیہات پرتاپ سنگھ نے اتوار کے دن پی ٹی آئی کو بتایا کہ آئی آئی ایم ٹی یونیورسٹی کیمپس میں نماز پڑھنے کا ایک ویڈیو سوشیل میڈیا پر سرکولیٹ کیا گیا۔
خالد پردھان کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔ ہفتہ کے دن ایس ایچ او گنگانگر پولیس اسٹیشن انوپ سنگھ نے بتایا کہ کارتک ہندو نامی شخص کی شکایت پر کیس درج کیا گیا۔ قبل ازیں آئی آئی ایم ٹی یونیورسٹی کے ترجمان سوشیل شرما نے کہا کہ انٹرنل انکوائری میں پایا گیا کہ کھلے علاقہ میں نماز پڑھی گئی اور اس کا ویڈیو ”فرقہ وارانہ ہم آہنگی“ درہم برہم کرنے کیلئے اَپ لوڈ کیا گیا۔
مقامی ہندو گروپس نے مطالبہ کیا کہ اس میں ملوث افراد کو گرفتار کرلیا جائے۔ انہوں نے ہولی کے دوران ویڈیو زیرگشت لانے پر اعتراض کیا۔ جاریہ سال ہولی کا تہوار مقدس ماہ رمضان کے دوسرے جمعہ کو منایا گیا۔
مختلف قائدین نے متنازعہ ریمارکس کرکے بعض مقامات پر ماحول کشیدہ کردیا تھا۔ اترپردیش ایڈمنسٹریشن نے سیکورٹی کے کڑے انتظامات کئے گئے۔ ریاست میں ہولی اور نمازجمعہ کسی ناخوشگوار واقعہ کے بغیر پرامن رہے۔