
حیدرآباد – کے این واصف
انڈین قونصلیٹ جدہ کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق قونصلیٹ جنرل کی جانب سے دعوت افطار کا اہتمام کیا گیا۔ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے پر مسرت موقع پر منعقد اس تقریب میں قونصلیٹ کے ہیڈ کوارٹر پر مہمانون مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ جس میں سعودی حکومت کے نمائندے، سفارت کار ہندوستانی برادری، اور مختلف شعبوں جیسے کاروبار، میڈیا اور ثقافت کے رہنما شامل تھے۔
سعودی عرب میں ہندوستان کے سفیر مڈاکٹر سہیل اعجاز خان نے اپنے افتتاحی کلمات مین رمضان کی اہمیت اور کے مقصد پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ماہ رمضان کے نیک اعمال، عبادتوں، صلہ رحمی جذبہ ہمدردی وغیرہ پر بھی گفتگو کی اور سراہا۔ سفیر نے ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی گہرائی پر بھی زور دیا اور دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی شراکت داری کو اجاگر کیا، خاص طور پر تجارت، ثقافتی تبادلے اور پائیدار ترقی کے شعبوں میں۔
سفیر کی تقریر کے بعد، قونصل جنرل، فہد احمد خان سوری، نے افطار اور اس مین پیش کی گئی نامیاتی غذائی اشیا پر بات کہ۔ انھون نے ہندوستان اور عالمی سطح پر، پائیداری اور نامیاتی زراعت کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے لیے قونصلیٹ کے عزم کو اجاگر کیا۔ قونصل جنرل نے بتایا کہ کس طرح اس شام کا مینو، جس میں نامیاتی اجزاء شامل ہیں، نہ صرف صحت اور تندرستی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے، بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے ماحول کی حفاظت کا ذریعہ بھی ہے۔ قونصل جنرل نے بہت سے شراکت داروں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس تقریب کو ممکن بنایا۔ انہوں نے حکومت ہند کی زرعی اور پراسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) کا ہندوستان سے نامیاتی اجزاء کے حصول میں ان کے گراں قدر تعاون کے لئے خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مقامی شراکت داروں کی بھی تعریف کی، جن میں لولو ہائپر مارکٹ گروپ اور سیفا ڈیٹس بھی شامل ہیں
جن کے تعاون سے تقریب کو بخوبی انجام دیا گیا، اور جنہوں نے اس افطار کو تمام حاضرین کے لیے واقعی ایک یادگار موقع بنانے میں مدد کی۔