
حیدرآباد۔ حیدرآباد کے سعیدآباد علاقہ میں بھولکشمی مندر کے اکاؤنٹنٹ پر خطرناک کیمیکل سے حملہ کرنے والے دو ملزمین کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ یہ واقعہ 14 مارچ کی شام 7:30 بجے پیش آیا جب ایک نامعلوم شخص نے مندر کے آفیسر نرسمہا راؤ عرف گوپی پر مشتبہ کیمیکل پھینک دیا اور فرار ہو گیا۔ حملہ کے نتیجے میں نرسمہا راؤ کے چہرے، آنکھوں، گردن اور سر پر شدید جلن اور زخم آئے جنہیں فوری طور پر ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔
نرسمہا راؤ جو گزشتہ 12 سال سے مندر کا کمیٹی ممبر اور گاو شالہ انچارج ہے معمول کے مطابق ریسپشن پر موجود تھا کہ ایک اجنبی جس نے پیلی ٹی شرٹ، ماسک اور ٹوپی پہن رکھی تھی،ض وہاں پہنچا اس نے اپناتعارف “نریش” کے طور پر کیا اور مندر میں ہونے والے “اننا دانم” (مفت کھانے کی تقسیم) کے بارے میں دریافت کیا۔ رسید لکھوانے کے دوران اچانک حملہ آور نے نرسمہا راؤ کے سر پر ایک نامعلوم مائع ڈال دیا اور “ہیپی ہولی” کہتے ہوئے فرار ہو گیا۔
واقعہ کی سنگین نوعیت کو دیکھتے ہوئے پولیس نے فوری طور پر 6 خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں جنہوں نے 400 سے زائد سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کا تجزیہ کیا۔ فوٹیج میں حملہ آور کو موٹر سائیکل پر فرار ہوتے دیکھا گیا جس کے بعد پولیس نے مختلف علاقوں دھوبی گھاٹ، چنچل گوڑہ، چادر گھاٹ، مہدی پٹنم اور ٹولی چوکی میں چھان بین کی۔
تحقیقات کے دوران پولیس کو ایک اہم سراغ دستیاب ہوا حملہ آور نے گاندھی بھون میٹرو اسٹیشن پر ٹوپی خریدی تھی جس کی ادائیگی فون پے ایپ کے ذریعے کی ۔ دکاندار سے موصولہ معلومات کے ذریعے پولیس نے حملہ آور کا نمبر ٹریس کیا اور اصل ملزم رائیکوڈ ہری پترا کو گرفتار کر لیا۔
دورانِ تفتیشملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے یہ حملہ راجہ شیکھر شرما کی ہدایت پر کیا جو بھولکشمی مندر کا پجاری ہے۔ پولیس کے مطابق اس نے ذاتی دشمنی کی بنا پر نرسمہا راؤ کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی اور ملزم نمبر ایک کو اس حملے کے لیے 2000 روپے دیے جن میں سے 1000 روپے ایڈوانس فون پے کے ذریعے ادا کیے گئے۔