امریکہ میں چل رہے ایک بڑے طوفان نظام کی وجہ سے ہوائیں پیدا ہوئیں، جس نے خطرناک گرد بھری آندھی اور 100 سے زیادہ جنگل کی آگ کو بھڑکا دیا ہے۔ اوکلاہوما میں آگ کی وجہ تقریباً 300 گھر تباہ ہو گئے ہیں۔


واشنگٹن: امریکہ میں طوفان نے زبردست تباہی مچا دی ہے۔ کچھ علاقوں میں طوفان جان لیوا اور تباہ کن شکل اختیار کر چکی ہے۔ ہفتہ کو مسی سیپی ویلی اور ڈیپ ساؤتھ کی تیز ہوائیں بڑھیں، جس میں کم سے کم 27 لوگوں کی موت ہو گئی ہے جبکہ کئی گھر تباہ ہو گئے ہیں۔ مسوری، ارکنساس، ٹیکساس اور اوکلاہوما سب سے بُری طرح متاثر ریاستیں ہیں۔ افسروں نے بتایا کہ ہفتہ کی صبح تک سب سے زیادہ اموات مسوری میں ہوئی جہاں رات بھر طوفان نے قہر برپایا اور کم سے کم 12 لوگوں کی جان لے لی۔ مسوری اسٹیٹ ہائی وے پیٹرول نے کئی لوگوں کے زخمی ہونے کی بھی خبر دی ہے۔
ارکنساس کے پبلک سیفٹی محکمہ نے ایک بیان میں کہا کہ ریاست بھر کی 16 کاؤنٹی میں مکانوں اور تجارتی اداروں کو نقصان پہنچنے کے ساتھ ساتھ بجلی کی لائنیں اور پیڑ گرنے کی اطلاع ملی ہے۔ افسروں نے کہا کہ ٹیکساس پین ہینڈل کی امریلو کاؤنٹی میں گرد بھری آندھی کے دوران کار حادثات میں تین لوگوں کی موت ہو گئی۔ اس سے قبل مسوری صوبہ ہائی وے گشتی دستہ نے بتایا تھا کہ مسوری کے بیکرس فیلڈ علاقے میں آئے طوفان کی وجہ سے کم سے کم دو لوگوں کی موت ہوگئی اور کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
میئر جوناس اینڈرسن نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ ارکنساس کے کیو سٹی علاقے میں پانچ لوگ زخمی ہوئے ہیں جہاں اگلے حکم تک ایمرجنسی نافذ کر دیا گیا ہے۔ اوکلاہوما کے کچھ طبقوں کے لوگوں کو محفوظ مقام پر جانے کی صلاح دی گئی ہے کیونکہ ریاست بھر میں آگ لگنے کے 136 سے زیادہ معاملے سامنے آ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ میں چل رہے ایک بڑے طوفان نظام کی وجہ سے ہوائیں پیدا ہوئیں، جس نے خطرناک گرد بھری آندھی اور 100 سے زیادہ جنگل کی آگ کو بھڑکایا، کینیڈیائی سرحد سے ٹیکساس تک 80 میل فی گھنٹے کی رفتار تک ہوائیں چلنے کا امکان ہے جو ٹھنڈے شمالی علاقوں میں برفیلے موسم اور گرم، خشک علاقوں میں جنگل کی آگ کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔ پورے ملک میں 10 کروڑ لوگوں پر اس کا اثر پڑ سکتا ہے۔ اوکلاہوما میں آگ کی وجہ تقریباً 300 گھر تباہ و برباد ہو گئے ہیں۔
گورنر کیون اسٹِٹ نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کی ریاست میں اب تک تقریباً 69 ہیکٹیئر علاقہ جل چکا ہے۔ اسٹیٹ ہائی وے پیٹرول نے کہا ہیں کہ ہوائیں اتنی تیز تھیں کہ انہوں نے کئی ٹریکٹر-ٹریلروں کو پلٹ دیا۔ +-ماہرین کا ہنا ہے کہ مارچ میں ایسے موسم کا عروج دیکھنا غیر معمولی نہیں ہے۔