ہولی اور جمعہ پر سنبھل سے دہلی تک ایلرٹ، حساس علاقوں میں پولس فورس تعینات

ہولی اور رمضان کے جمعہ کو لے کر اتر پردیش  سمیت ملک کے کئی شہروں میں پولیس ہائی ایلرٹ پر ہے، سنبھل سے لے کر دہلی تک پولس حساس علاقوں میں فلیگ مارچ کر رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اےاین ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اےاین ایس</p></div>

تصویر بشکریہ آئی اےاین ایس

user

64 سال بعد ہولی اور رمضان کا جمعہ ایک ساتھ پڑ رہا ہے۔رمضان کےجمعہ اور ہولی کے موقع پر ایسی سیاسی باتیں کی گئیں کہ ہر شہر میں امن برقرار رکھنے کے لیے پولیس فورس کو بڑے پیمانے پر فلیگ مارچ کرنا پڑا۔ آج ہندوستانی عوام کے ذہن میں تہوار کی خوشی کم اور  خوف زیادہ نظر آ رہا ہے۔ ہولی کا تہوارجہاں سب کے لئے خوشیاں لاتا ہے وہیں رمضان کے مہینے میں لوگ روزہ رکھ کر اپنے ان بھائیوں کا احساس دل میں رکھتے ہیں جو مجبوری میں کھانا وغیرہ نہیں کھا پاتےاور ان سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں ۔ ایسے میں یوپی سمیت ملک کے کئی شہروں میں پولیس ہائی ایلرٹ پر ہے، سنبھل سے لے کر دہلی تک پولس حساس علاقوں میں فلیگ مارچ کر رہی ہے۔ وہ اس بات کی مشق بھی کر رہی ہے کہ اگر کوئی سماج دشمن عنصر کچھ بگاڑ پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس سے کیسے نمٹا جائے۔

صورتحال یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ مساجد کو ترپال سے ڈھانپنا پڑا ہے۔ ہندوستان بھائی چارے کا ملک ہے، یہ بار بار یاد دلانا ہوگا۔ کہیں سیاسی اقتدار حاصل کرنے کے لئے ہم ملک کےتانے بانے کو تو نقصان نہیں پہنچا رہے۔یہ معاملہ  اتر پردیش کے سنبھل سے شروع ہوتا ہے، جہاں گزشتہ سال نومبر میں شاہی جامع مسجد کے سروے کو لے کر تشدد پھوٹ پڑا تھا اور سنبھل دونوں برادریوں کے درمیان تنازعات کا مرکز ہے۔ جب سنبھل میں ہولی قریب آتی ہے تو سنبھل کےکے ایک پولیس اہلکار کا بیان آتا ہے کہ سال میں 52 جمعہ ہوتے ہیں اور ہولی صرف ایک بار ہوتی ہے۔ یوپی کے سنبھل سے آنے والے اس بیان نے پورے ملک کی سیاست کو آگ لگا دی ہے۔ بڑی بات یہ ہے کہ ریاست کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے  اس پولیس اہلکار کے بیان کی تائید کی۔

اب ہولی اور رمضان کے جمعہ کو لے کر سنبھل سے ابلتی ہوئی سیاست یوپی سمیت ملک کے کئی حصوں میں چنگاریوں کی طرح بھڑک رہی ہے۔ سنبھل میں پولیس کی بھاری نفری ہے، کیونکہ یہاں تشدد کے پھیلنے کا خطرہ سنگین ہے۔ تاہم سب نے یقین دلایا ہے کہ رنگوں کی ہولی اور رمضان کی نماز جمعہ پرامن طریقے سےہو ں گے ۔

یوپی کے پریاگ راج میں بھی پولیس ہائی ایلرٹ پر ہے تاکہ رنگوں کا تہوار اور رمضان کی نماز جمعہ پرامن طریقے سے منائی جاسکے۔ پولیس نے ان علاقوں میں فلیگ مارچ کیا ہے جہاں مساجد ہیں۔ پولیس فورس کو ان مقامات پر تعینات کیا جائے گا جہاں ہولی کھیلی جائے گی اور مساجد کے ارد گرد ڈرون کے ذریعے نگرانی بھی کی جائے گی۔ آج بھی پولیس نے مخلوط آبادی والے علاقوں اور بازاروں میں گشت کیا اور حفاظتی انتظامات کو چیک کیا۔

دہلی پولیس نے ہولی اور جمعہ کی نماز ایک ہی دن پڑنے کے پیش نظر پلان 24 بھی تیار کیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ کل 24 ایسے مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے جو حساس ہیں۔ ان مقامات پر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

مدھیہ پردیش ، اندور کے مہو میں پولیس نے مسلم کمیونٹی سے اپیل کی ہے کہ اگر ہولی کے رنگوں کو لے کر کوئی مسئلہ ہے تو وہ مساجد کو پلاسٹک سے ڈھانپ دیں۔سنبھل اور کانپور میں نماز جمعہ کا وقت تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چھتیس گڑھ میں نماز جمعہ کے وقت میں تبدیلی کی گئی ہے۔ ہولی پر مساجد میں دوپہر 1 بجے ہونے والی نماز اب 2 سے 3 بجے کے درمیان ہوگی۔


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *