گورنر کے خطبہ میں کوئی نئی بات نہیں ،ایک مرتبہ پھر جھوٹ کا سہارا

گورنر کے خطبہ میں کوئی نئی بات نہیں ،ایک مرتبہ پھر جھوٹ کا سہارا

*تلنگانہ حکومت کی ناکامیوں کی گاندھی خاندان ذمہ داری لے*
*ماقبل انتخابات عوام سے کئے گئے وعدوں کا کوئی تذکرہ نہیں*

*خواتین کو ماہانہ 2500 روپئے مالی امداد کا وعدہ بھی فراموش*

*عوام کے حقوق کے حصول کے لئے بی آر ایس پارٹی اپنی جدوجہد جاری رکھے گی : کے کویتا*

حیدرآباد: رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے گورنر کے خطبہ پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ گورنر کے خطبہ میں کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ انہوں نے کانگریس اور گاندھی خاندان پر شدید تنقید کی اور کہا کہ گاندھی خاندان کو تلنگانہ صرف انتخابات کے وقت ہی یاد آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب کانگریس حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو رہی ہے تو گاندھی خاندان کو خود اس کی ذمہ داری لینی چاہئے۔ عوام نے مقامی کانگریس قائدین کو دیکھ کر نہیں بلکہ گاندھی خاندان کی دی گئی ضمانتوں پر یقین کر تے ہوئے ووٹ دیا تھا۔ اب گاندھی خاندان کو تلنگانہ کے عوام کو جواب دینا ہوگا۔
بی آر ایس کی سینئر لیڈرنے گورنر کے خطبہ کو مایوس کن قرار دیا اورکہا کہ انتخابی مہم کے دوران گاندھی خاندان نے جو وعدے کئے تھے، ان کا کہیں بھی گورنر کے خطبہ میں ذکر نہیں کیا گیا۔ ایک بار پھر جھوٹ کو خوبصورت الفاظ میں پیش کرنے کی کوشش کی گئی لیکن عوام سب کچھ بخوبی جانتے ہیں۔انہوں نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس حکومت نے ریاست کو 1.5 لاکھ کروڑ روپئے کے قرض میں دھکیل دیا لیکن ایک بھی وعدہ مکمل طور پر پورا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماقبل انتخابات کانگریس نے خصوصیت کے ساتھ خواتین کو ماہانہ 2500 روپئے مالی امداد دینے کا وعدہ کیا تھامگر وہ بھی فراموش کردیا گیا۔ بی آر ایس پارٹی حکومت کی ناکامیوں کو ہر پلیٹ فارم پر بے نقاب کرے گی اور عوام کے حق کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *