دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ اسمبلی انتخاب کے دوران بی جے پی نے کیجریوال حکومت پر ٹیکس دہندگان کے پیسے کا غلط استعمال کر کے شیش محل بنوانے کا الزام عائد کیا تھا، ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ پہلے اسمبلی اجلاس میں سی اے جی کی 14 رپورٹس کو پیش کیا جائے گا۔ جب اسمبلی اجلاس ہوا تو لوگ انتظار کرتے رہے، لیکن اب تک محض 2 ہی سی اے جی رپورٹ ایوان میں ٹیبل پر رکھا گیا۔ بڑی عجیب بات ہے کہ 28-24 مارچ 2025 کو ہونے والے پہلے بجٹ سیشن کے ایجنڈے میں سی اے جی رپورٹ کا کوئی حوالہ نہیں ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اہم سوال یہ اٹھتا ہے کہ بی جے پی حکومت باقی بچی 12 سی اے جی رپورٹس کو ایوان میں رکھنے سے کیوں بھاگ رہی ہے؟
’بی جے پی حکومت دہلی کی عوام کو ہولی پر مفت رسوئی گیس سلنڈر دینے کے وعدہ پر خاموش کیوں؟‘ کانگریس کا سوال
