زکوٰۃ حقیقی مستحقین تک راست پہنچائیں : محمدسمیر

 

حیدرآباد(راست)زکوٰۃ اسلام کا ایک بنیادی رکن ہے جو مال کی پاکیزگی، دولت کی منصفانہ تقسیم اور معاشرتی فلاح و بہبود کو یقینی بناتا ہے۔ یہ نہ صرف صاحبِ نصاب افراد پر فرض ہے بلکہ معاشرے کے مستحق اور ضرورت مند افراد کا حق بھی ہے۔ لیکن اکثر ایسا ہوتا ہے کہ زکوٰۃ کی رقم مستحقین تک صحیح طریقے سے نہیں پہنچ پاتی یا ایسے ذرائع میں خرچ ہو جاتی ہے جہاں اس کا حقیقی فائدہ نہیں پہنچتا۔ اس لیے ضروری ہے کہ زکوٰۃ کو براہِ راست مستحقین تک پہنچایا جائے تاکہ وہ اس سے حقیقی طور پر مستفید ہو سکیں۔ان خیالات کااظہار اپنے صحافتی بیان میں سماجی جہد کار محمدسمیر نے کیا۔ انہوں نے کہاکہ سب سے پہلے مدد ان لوگوں تک پہنچائیں جو اپنی بنیادی ضروریات پوری کرنے سے قاصر ہیں اور ایسے لوگوں کی بھی مدد کی جائے جو قرض کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہوں اور ادائیگی کی استطاعت نہ رکھتے ہوں۔انہوں نے اس بات پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ آج کل دیکھاجارہا ہے کہ بہت سے لوگ زکوٰۃ دیتے وقت بے احتیاطی کرتے ہیں اور اپنی ذمہ داری کو صرف کسی بھی فلاحی ادارے یا تنظیم کو رقم دے کر مکمل سمجھ لیتے ہیں۔ جس کی وجہ سے بہت سے کرپشن اور اسکام کے واقعات پیش آرہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آج کل چند ہ چور ٹولیاں نئے نئے طریقوں سے غریبوں کا حق لوٹ رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ زکوٰۃ دینے کا درست طریقہ یہ ہے کہ پہلے مستحقین کی تحقیق کریں تاکہ معلوم ہو کہ وہ واقعی حاجت مند ہوں اورقریبی رشتہ داروں، یتیموں، بیواؤں اور بیمار افراد کو ترجیح دیں۔زکوٰۃ صرف نقدی میں دینے کے بجائے راشن، کپڑے یا ضروری اشیاء کی صورت میں بھی دی جا سکتی ہے۔ محمدسمیر نے کہاکہ زکوٰۃ کی صحیح تقسیم نہ صرف فرد بلکہ پورے معاشرے کی فلاح و بہبود کا ذریعہ بنتی ہے۔ اگر ہر صاحبِ نصاب شخص اپنی زکوٰۃ براہِ راست مستحقین تک پہنچائے تو غربت، بے روزگاری اور فاقہ کشی جیسے مسائل میں نمایاں کمی آ سکتی ہے۔ لہٰذا، ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی زکوٰۃ مستحق افراد تک خود پہنچائیں اور اسے صحیح جگہ پر خرچ کریں تاکہ اس کا حقیقی فائدہ حاصل ہو سکے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *