سی پی سی بی کی 28 فروری کی رپورٹ 7 مارچ کو این جی ٹی کی ویب سائٹ پر اَپلوڈ کی گئی ہے۔ بورڈ نے شماریاتی تجزیہ کی بنیاد پر کہا ہے کہ مہاکمبھ کے دوران پانی کی کوالیٹی نہانے کے لائق تھی۔
فائل تصویر بشکریہ آئی اے این ایس
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) نے گنگا اور جمنا کے پانی کی کوالیٹی کے تعلق سے رپورٹ نیشنل گرین ٹریبیونل (این جی ٹی) کو سونپ دی ہے۔ سی پی سی بی نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ مہا کمبھ کے دوران گنگا اور جمنا کے پانی کی کوالیٹی نہانے کے لیے مناسب تھی۔ بورڈ نے شماریاتی تجزیہ کی بنیاد پر یہ دعویٰ کیا ہے۔
سی پی سی بی کی رپورٹ کے مطابق شماریاتی تجزیہ اس لیے ضروری تھا کیونکہ ایک ہی مقام سے الگ الگ تاریخ اور ایک ہی دن میں الگ الگ مقام سے جمع کیے گئے نمونوں کی جانچ میں فرق پایا گیا۔ اس وجہ سے یہ ندی علاقے میں پانی کی مجموعی کوالیٹی کو واضح نہیں کرتی تھی۔ شماریاتی تجزیہ سے بڑی تعداد میں ڈیٹا جمع کرکے مجموعی کوالیٹی کا اندازہ لگایا گیا۔
بورڈ کی 28 فروری کی رپورٹ 7 مارچ کو این جی ٹی کی ویب سائٹ پر اَپلوڈ کی گئی۔ بورڈ نے 12 جنوری سے لے کر اب تک فی ہفتہ دو بار جس میں اسنان کے مقدس دن بھی شامل ہیں، گنگا میں پانچ مقامات اور جمنا میں دو مقامات پر پانی کی نگرانی کی۔ اس سے پہلے بورڈ نے 17 فروری کو این جی ٹی کو مطلع کیا تھا کہ مہا کمبھ کے دوران پریاگ راج میں مختلف مقام پر پر فیکل کولیفارم کی سطح بڑھ جانے سے وہاں پر پانی نہانے کے لیے بہتر نہیں تھا۔
ماہرین کی ایک کمیٹی نے اعداد و شمار میں ملے فرق کی جانچ کی اور کہا کہ اعداد و شمار ایک مخصوص مقام، وقت پر پانی کی کوالیٹی کی فوری حالت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ اوپری دھارا میں انسانوں کی پیدا شدہ سرگرمیوں، آبی بہاؤ کی شرح، نمونے کی گہرائی اور وقت، ندی کی دھارا سمیت کئی عوامل کی بنیاد پر کافی مختلف ہو سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔