سینہ زوری قبول نہیں، مذاکرات اور رعب جمانے میں فرق ہے، عراقچی

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران کا جوہری توانائی پروگرام ہمیشہ مکمل طور پر پرامن تھا اور رہے گا۔

اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر انہوں نے لکھا ہے کہ ایران کا جوہری توانائی پروگرام ہمیشہ مکمل طور پر پرامن رہا ہے اور رہے گا۔ جوہری پروگرام کو فوجی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کا کوئی تصور ہی موجود نہیں ہے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایران دباؤ یا دھمکیوں کے تحت مذاکرات نہیں کرے گا خواہ اس کا موضوع کچھ بھی ہو۔ مذاکرات اور حکم چلانے میں واضح فرق ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اس وقت ایران تین یورپی ممالک، نیز علیحدہ طور پر روس اور چین کے ساتھ برابری اور باہمی احترام کے اصولوں کے تحت مشاورت کررہا ہے۔ ان مذاکرات کا مقصد ایران کے جوہری توانائی پروگرام کے حوالے سے زیادہ شفافیت اور اعتماد سازی کے لیے ممکنہ اقدامات پر غور کرنا ہے جس کے بدلے غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے کی امید کی جارہی ہے۔

عراقچی نے مزید کہا کہ ماضی میں جب بھی امریکہ نے ایران کے ساتھ عزت و احترام کا رویہ اپنایا، اسے اسی کے مطابق جواب ملا، اور جب بھی اس نے دھمکی آمیز مؤقف اختیار کیا، ایران کی جانب سے سخت ردعمل آیا۔ ہر عمل کا لازمی طور پر ایک ردعمل ہوتا ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *