
حیدرآباد: ریاستی میونسپل سکریٹری جنرل ایم ڈانا کشور نے اعلان کیا ہے کہ لے آؤٹ ریگولرائزیشن اسکیم (ایل آر ایس) کو سختی سے نافذ کیا جائے گا اور جو درخواست گزار 31 مارچ تک ایل آر ایس فیس اور اوپن اسپیس چارجز ادا کریں گے، انہیں 25 فیصد رعایت دی جائے گی۔
اس حوالے سے ایک ویڈیو کانفرنس منعقد کی گئی، جس میں ورنگل ضلع کے کلکٹر ڈاکٹر ستیہ ساراڈا نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں ایم ڈانا کشور نے کہا کہ حکومت کو ایل آر ایس 2020 کے تحت نئے رہنما اصول جاری کرنے چاہئیں تاکہ درخواست گزاروں کو آسانی ہو۔ انہوں نے واضح کیا کہ بفر زون، ایف ٹی ایل، تالابوں اور ممنوعہ فہرست میں شامل علاقوں میں ایل آر ایس کی اجازت نہیں ہوگی۔ تاہم، محکمہ ریونیو اور آبپاشی کے مطابق کچھ مقامات پر اگر پانی کے وسائل سے 200 میٹر کا فاصلہ ہو تو اجازت دی جا سکتی ہے۔
ڈانا کشور نے کہا کہ غیر مجاز علاقوں میں ایل آر ایس کی درخواستوں پر ادا کی گئی فیس میں سے 90 فیصد واپس کر دی جائے گی، جبکہ صرف 10 فیصد رقم پروسیسنگ فیس کے طور پر کاٹی جائے گی۔ درخواست گزاروں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ 31 مارچ تک فیس ادا کریں تاکہ رعایت حاصل ہو سکے۔ غیر مجاز زمینوں پر کسی قسم کی رجسٹریشن یا تعمیر کی اجازت نہیں ہوگی اور جن افراد نے پہلے ہی ایل آر ایس فیس ادا کر دی ہے، ان کی درخواستوں پر جلد از جلد کارروائی مکمل کی جائے گی۔
ڈانا کشور نے مزید کہا کہ حکومت نے 26 اگست 2020 سے پہلے فروخت ہونے والے پلاٹس کو باقاعدہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ درخواست گزاروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایل آر ایس کے تحت اپنی درخواستیں میونسپل ڈیپارٹمنٹ میں جمع کرائیں۔
ورنگل ضلع کے کلکٹر ڈاکٹر ستیہ ساراڈا نے بتایا کہ ورنگل ضلع میں ایل آر ایس کے تحت مجموعی طور پر 41,422 درخواستیں موصول ہوئیں، جن میں سے 15,341 درخواستوں پر کارروائی مکمل کر لی گئی ہے، جبکہ 199 درخواست دہندگان نے فیس بھی ادا کر دی ہے۔ بقیہ درخواستوں پر تیزی سے کام جاری ہے اور عوام سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ جلد از جلد اپنی درخواست مکمل کریں تاکہ اسکیم سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے۔