
حیدرآباد: سوشل میڈیا پر ایک جذباتی پوسٹ تیزی سے وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک بیٹے نے اپنے 65 سالہ والد کی اسکول میں ہونے والی بے عزتی اور ذہنی اذیت کا تذکرہ کیا ہے۔ بیٹے کے مطابق، اس کے والد گزشتہ تین دہائیوں سے فزکس کے استاد ہیں، لیکن اب وہ روزانہ کی توہین اور ذلت سے ٹوٹ چکے ہیں اور مزید برداشت کے قابل نہیں رہے۔
“میں پہلے ہی اپنی ماں کو کھو چکا ہوں، اب والد کو نہیں کھونا چاہتا” ۔ بیٹے نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ اس کی والدہ کا انتقال ہو چکا ہے اور اب وہ اپنے والد کو مزید تکلیف میں نہیں دیکھ سکتا۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ اس کے والد نے آئی آئی ٹی کھڑگپور سے ایم ایس سی کیا ہے اور وہ فزکس میں مہارت رکھتے ہیں، لیکن اس کے باوجود انہیں اسکول میں بار بار بے عزتی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بیٹے کے مطابق، ایک روز اس کے والد نے فون پر روتے ہوئے کہا کہ وہ اب اور برداشت نہیں کر سکتے۔ اس دلخراش لمحے کو بیان کرتے ہوئے بیٹے نے لکھا، “میرے والد ہی میری پوری دنیا ہیں، میرے سوا ان کا کوئی نہیں، اور میں ان کا مزید دکھ نہیں سہہ سکتا۔”

بیٹے نے سوشل میڈیا پر لوگوں سے درخواست کی ہے کہ اگر کسی کو فزکس کے اچھے استاد کی ضرورت ہو، تو اس کے والد بہترین ٹیچر ثابت ہو سکتے ہیں۔ وہ انہیں آن لائن تدریس کے طریقہ سکھانے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ وہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر اپنی خدمات انجام دے سکیں۔
بیٹے کی اس جذباتی اپیل نے سوشل میڈیا صارفین کو گہرے دکھ اور ہمدردی میں مبتلا کر دیا ہے۔ کئی افراد نے تعلیمی پلیٹ فارمز جیسے Udemy پر رجسٹر ہونے کا مشورہ دیا، جبکہ کچھ نے انہیں یوٹیوب یا دیگر آن لائن تدریسی ذرائع اختیار کرنے کی صلاح دی۔
“آپ کی کہانی سن کر دل ٹوٹ گیا، میں مالی مدد تو نہیں کر سکتا، لیکن آپ اور آپ کے والد کے لیے دعا ضرور کروں گا۔”
یہ کہانی ہزاروں دلوں کو چھو چکی ہے، اور لوگ اس بیٹے کے والد کے لیے بہتر مواقع فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ امید ہے کہ جلد ہی انہیں ایسا پلیٹ فارم مل جائے گا، جہاں ان کی محنت اور قابلیت کی مناسب قدر کی جا سکے۔