ذلت آمیز رویے کے ساتھ مذاکرات ہرگز قبول نہیں، جوکرسکتے ہو، کرلو، صدر پزشکیان

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی آمیز پیشکش پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ب تم مجھے دھمکاتے ہو، تو میں تمہارے ساتھ مذاکرات نہیں کرنا چاہتا۔ جو کچھ کر سکتے ہو، کرلو۔

انہون نے امریکی صدر کے توہین آمیز رویے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تمہیں شرم آنی چاہیے، خاص طور پر یوکرینی صدر زیلنسکی کے ساتھ جو کچھ کیا، اس سے انسان کا سر شرمندگی سے جھک جاتا ہے۔

ایرانی صدر نے امریکی دھمکیوں کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ ایران دباؤ میں آکر مذاکرات نہیں کرے گا۔ جب تم دھمکی آمیز رویہ اختیار کرتے ہو، تو میں تمہارے ساتھ کبھی مذاکرات نہیں کرنا چاہتا۔ جو بھی کر سکتے ہو، کرلو۔

اس سے قبل رہبر معظم آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای بھی امریکی مذاکراتی پیشکش کو ذلت آمیز اور بے معنی قرار دے چکے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ غنڈہ گرد ریاستوں کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش کا مقصد مسائل حل کرنا نہیں، بلکہ دوسروں کو تابع بنانا ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں یکطرفہ طور پر ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے سے دستبرداری اختیار کی تھی۔ 2024 میں دوبارہ وائٹ ہاؤس آمد کے بعد ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی دوبارہ بحال کی۔

ایران نے واضح کردیا ہے کہ وہ دباؤ میں آکر کسی قسم کے مذاکرات نہیں کرے گا، جبکہ واشنگٹن نے خود اعتراف کیا ہے کہ اس کے مذاکرات کی کوششوں کا اصل مقصد ایران کو اس کے پرامن جوہری پروگرام اور دفاعی میزائل نظام سے محروم کرنا ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *