
حیدرآباد: ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے گولڈ اسکام کی ملزمہ کو دو اختیار(آپشنس) دیئے ہیں۔ وہ (ملزم) سرمایہ کاروں سے وصول کردہ 25 کروڑ روپئے ا ندرون 3 ماہ واپس کردیں یا پھر جیل جائیں۔ ہیرا گولڈ ایکزم پرائیوٹ لمیٹیڈ کی منیجنگ ڈائرکٹر نوہیرا شیخ کو کئی لاکھ سرمایہ کاروں کو 5600 کروڑ روپئے کا دھوکہ دینے کے الزامات کا سامنا ہے۔ ان کے خلاف کئی ریاستوں میں ایف آئی آر درج ہیں۔
آج سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) کو حکم دیا ہے کہ اگر نوہیرا شیخ 90 دنوں میں انوسٹرس(سرمایہ کاروں) سے وصول کردہ رقم کے حصہ کے طورپر اندرون 90 یوم 25 کروڑ روپئے سرمایہ کاروں کو واپس کرنے میں ناکام رہتی ہیں تو انہیں تحویل میں لے لیں۔ جسٹس جے بی پاڑدی والا کی زیر قیادت سپریم کورٹ بنچ نے کہاکہ 11 نومبر 2024 سے نوہیرا شیخ، عدالتی احکام کی مسلسل خلاف ورزی کررہی ہیں جبکہ ان کے خود سپرد ہونے کے وقت میں توسیع کی جاچکی ہے۔
اس سے مربوط وہ 25 کروڑ روپئے ادا کریں گی۔ ہم ملزم شیخ کو آخری موقع دیتے ہوئے تجویز پیش کررہے ہیں کہ وہ 3 ماہ کے اندر 25 کروڑ روپئے کی رقم ڈپازٹ کرائیں بصورت ان کی ضمانت خود بہ خود منسوخ ہوجائے گی اور انہیں (نوہیرا شیخ) ای ڈی جیل بھیج دے گی۔
جسٹس پاڑدی والا نے یہ بات کہی۔ شیخ کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے سینئر وکیل کپل سبل نے کہاکہ ان کے موکل کے پاس پیسہ نہیں ہے تاہم ای ڈی نے نشاندہی کی کہ شریمتی شیخ کی کئی املاک کو قرق کرلیا گیا ہے مگر ان کے وکیل نے شیخ کی بے نامی (غیر ذمہ دارانہ) املاک کی فہرست کا انکشاف نہیں کیا ہے جبکہ ان سے بار بار ان املاک کی فہرست دینے پر زوردیا گیا تاکہ ان کی نیلامی کی جاسکے۔ شیخ نے صرف 3 املاک کو شیئر کیا ہے جن میں دو املاک تلنگانہ میں ہیں جنہیں ای ڈی نے نیلام کیا ہے۔
سنگین دھوکہ دہی تحقیقاتی آفس (ایس ایف آئی او) نے اس معاملہ جس میں ہیرا گولڈ اور اس کی منیجنگ ڈائرکٹر شامل ہیں، کے خلاف تحقیقات شروع کی تھیں۔
تلنگانہ، آندھراپردیش، مہاراشٹرا، کرناٹک اور دہلی میں کئی مقدمات زیر التواء ہیں۔ کمپنی جس نے جیولری اور سونے کی اشیاء کا کاروبار کرتی تھی، نے سرمایہ کاری پر 36 فیصد ڈیویڈنڈ(منافع) دینے کا وعدہ کرتے ہو ئے یہ اسکیمات شروع کی تھیں ابتداء میں اس کمپنی نے سرمایہ کاروں کو منافع ادا کیا مگر 2018 میں چند سرمایہ کاروں نے کمپنی اور نوہیرا شیخ پر دھوکہ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے شکایتیں درج کرائی تھیں۔ انہیں اکتوبر 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا۔