سریو رائے نے کہا کہ ’’این ڈی اے نے مشترکہ طور پر انتخاب لڑا تھا۔ انتخاب کے بعد اسمبلی میں این ڈی اے کی کوئی قانون ساز جماعت تشکیل نہیں دی گئی ہے، جو حلیف پارٹیاں ہیں وہ الگ الگ ہیں۔‘‘


سریو رائے، تصویر سوشل میڈیا
جھارکھنڈ اسمبلی میں جنتا دل یو (جے ڈی یو) کے واحد رکن اسمبلی سریو رائے نے آج اپنے ایک بیان میں این ڈی اے کو طنز کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسمبلی انتخاب تو بی جے پی نے این ڈی اے میں شامل پارٹیوں کے ساتھ لڑا، لیکن اس کے بعد این ڈی اے کی ایک بھی میٹنگ نہیں ہوئی۔ انہوں نے بی جے پی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ ’’وہ ایک بڑی پارٹی ہے، اس لیے وہ ہمارے ساتھ تال میل کر کے کوئی بڑی کامیابی حاصل نہیں کر سکتی۔‘‘ یہ بیان انہوں نے خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ سے بات کرتے ہوئے دیا۔
سریو رائے نے خبر رساں ایجنسی سے کہا کہ ’’این ڈی اے نے مشترکہ طور پر انتخاب لڑا تھا۔ انتخاب کے بعد اسمبلی میں این ڈی اے کی کوئی قانون ساز جماعت تشکیل نہیں دی گئی ہے، جو حلیف پارٹیاں ہیں وہ الگ الگ ہیں۔ میں واحد جے ڈی یو کا رکن اسمبلی ہوں اور ایل جے پی کا بھی ایک ہی رکن اسمبلی ہے، بقیہ بی جے پی کے اراکین اسمبلی ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہو سکتا ہے بی جے پی بڑی جماعت ہے، اور باقی 2 حلیف جماعتوں کے 1-1 رکن اسمبلی ہیں، اس لیے انہیں محسوس ہوتا ہو کہ ہم آہنگی کے ذریعے بڑی کامیابی حاصل نہیں کر سکتے۔ لیکن ہم ساتھ بیٹھ کر معاملات طے کر سکتے ہیں، آپس میں تال میل ہو جائے تو بہتر ہوگا۔‘‘
سریو رائے کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے اتحاد کے نام پر کئی سیٹوں پر جیت حاصل کی ہیں، اسمبلی میں ہم آہنگی ہونی چاہیے۔ میں نے بھی اپنی طرف سے کوشش نہیں کی ہے۔ دیکھتے ہیں کہ اسمبلی اجلاس کے بقیہ وقت میں کیا ہوتا ہے اور نہیں بھی ہوتا ہے تو بڑی بات نہیں ہے۔‘‘ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ ہفتے میں ایک بار میٹنگ کرتے، قانون ساز پارٹی کے ساتھ میٹنگ نہیں کرتے تو اہم لوگوں کے ساتھ میٹنگ کرتے۔ بی جے پی نے ابھی تک قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب نہیں کیا ہے، وہ بھی کوشش کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔