ایکسیوس نے بدھ کو رپورٹ دی کہ ٹرمپ انتظامیہ غزہ میں قید امریکی یرغمالیوں کی رہائی کے امکان پر حماس کے ساتھ خفیہ مذاکرات کر رہی ہے۔


فائل تصویر آئی اے این ایس
امریکی صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا استقبال کیا۔ ایکسیوس نے بدھ کے روز دو نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ غزہ میں قید امریکی یرغمالیوں کی رہائی کے امکان پر ٹرمپ انتظامیہ حماس کے ساتھ خفیہ مذاکرات کر رہی ہے۔
اس بات چیت کے بارے میں اہم بات یہ ہے کہ امریکہ نے اس سے پہلے کبھی بھی حماس کے ساتھ براہ راست رابطہ نہیں کیا، کیونکہ اس نے اسے 1997 میں ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کیا تھا۔ یہ بات چیت گزشتہ ہفتوں میں دوحہ میں حماس کے ساتھ امریکی صدارتی ایلچی برائے یرغمالی امور ایڈم بوہلر نے کی ہے۔ اگرچہ امریکی حکومت نے حماس کے ساتھ مذاکرات کے امکان کے بارے میں اسرائیل سے بات کی تھی، لیکن اسرائیل کو دوسرے چینلز کے ذریعہ اس مشغولیت کے بارے میں معلوم ہوا۔
حماس کے ساتھ مذاکرات امریکی یرغمالیوں کے حوالے سے ہوتے رہے ہیں تاہم ذرائع کے مطابق طویل مدتی جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے باقی تمام یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک وسیع ڈیل پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔ تاہم بتایا یہ جا رہا ہے کہ ابھی تک کوئی ڈیل نہیں ہوئی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹ کوف نے جنگ بندی مذاکرات کے حوالے سے قطر کے وزیر اعظم سے ملاقات کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن ایک امریکی اہلکار کے مطابق، حماس کی طرف سے کوئی دلچسپی نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے دورہ منسوخ کر دیا۔
ٹرمپ نے بارہا حماس کو “جہنم جانے” کی دھمکی دی ہے اور یہاں تک کہ غزہ پر امریکی قبضے کی تجویز بھی دی ہے۔ حماس کے ساتھ خفیہ مذاکرات ایک ایسی چیز ہے جسے دوسری انتظامیہ نے تلاش نہیں کیا ہے۔ اس وقت غزہ میں حماس کے ہاتھوں 59 یرغمال ہیں اور اسرائیلی دفاعی فورسز نے 35 کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ باقی یرغمالیوں میں 5 امریکی یرغمالی بھی شامل ہیں۔
غزہ کے یرغمالیوں کے معاہدے کا پہلا مرحلہ ہفتے کو ختم ہو گیا تھا اور اس معاہدے میں توسیع کا کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا ہے۔ اگرچہ جنگ دوبارہ شروع نہیں ہوئی ہے، لیکن اسرائیل نے قحط کے قریب آنے کے ساتھ غزہ میں جانے والی تمام امداد روک دی ہے۔ (بشکریہ این ڈی ٹی وی)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔