ایران کسی بھی ملک کو علاقائی تعلقات خراب کرنے کی اجازت نہیں دے گا، سینئر عہدیدار

مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب کے سینئر مشیر علی اکبر ولایتی نے ایران کے بارے میں ترک وزیر خارجہ کے حالیہ ریمارکس پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ بعض ترک حکام کو یہ سمجھنا ہوگا کہ بے بنیاد اور مداخلت پسندانہ دعوے دہرانے سے ممالک کے باہمی تعلقات میں دراڑ پڑ سکتی ہے۔

 انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کسی بھی ملک کو غیر ذمہ دارانہ بیانات کے ذریعے اپنے گہرے اور تاریخی علاقائی تعلقات کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

 ولایتی نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ باہمی احترام اور دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پر کاربند رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ترک حکام سے توقع کرتے ہیں کہ وہ سفارتی آداب کا خیال رکھتے ہوئے بے بنیاد الزامات لگانے سے گریز کریں گے۔

اعلی عہدیدار نے ایران کے علاقائی موقف کو مزید اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اگر ترکی میں کچھ شخصیات یہ سمجھتی ہیں کہ غیر ملکی طاقتوں کے زیر اثر غلط موقف اپنا کر وہ خطے میں ایران کے موقف کو کمزور کر سکتی ہیں، تو وہ سخت غلطی پر ہیں، تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ ایران اپنے اصولوں پر ثابت قدم ہے اور کسی بھی غیر مناسب اقدام کا متناسب جواب دے گا۔

واضح رہے کہ ترکی کے وزیرخارجہ ہاکان فیدان نے قطر کے الجزیرہ ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران کی علاقائی پالیسیوں میں تبدیلی کا مطالبہ کیا اور دعویٰ کیا تھا کہ یہ پالیسیاں “انتہائی خطرناک” ہیں، اگر [ایرانی] پالیسی اسی طرح جاری رہی تو میں نہیں سمجھتا کہ یہ صحیح پالیسی ہوگی۔ 

ولایتی نے شام میں غیر ملکی افواج بالخصوص اسرائیلی رژیم اور امریکہ کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے حکام سے ملاقات میں کھل کر کہا کہ شام کو نسلی اور فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ شامی عوام کو صیہونی ایجنڈے کے بارے میں چوکنا رہنا چاہیے، کیونکہ صیہونی رژیم اور امریکہ داخلی انتشار سے فائدہ اٹھانے کے لئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *