شہزادی کے والد نے یکم مارچ کو دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں وزارت خارجہ سے ان کی بیٹی کی قانونی حیثیت اور موجودہ حالت کے بارے میں وضاحت طلب کی گئی تھی لیکن جب عدالت میں وزارت خارجہ کا جواب داخل ہوا، تو یہ انکشاف ہوا کہ شہزادی کو پہلے ہی 15 فروری کو پھانسی دی جا چکی ہے۔
اب خاندان پر غموں کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔ انہیں حال ہی میں یہ اطلاع دی گئی ہے کہ شہزادی کی آخری رسومات کے لیے 5 مارچ کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔