[]
حیدرآباد: تلنگانہ بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) قانون ساز کونسل کے رکن کے کویتا (ایم ایل سی)نے منگل کو تمام سیاسی جماعتوں کے صدور سے اپیل کی کہ وہ 18 ستمبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں خواتین ریزرویشن بل کو پاس کرنے کی اپیل کی۔
تلنگانہ کے وزیر اعلی کے. چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کویتا نے پارلیمنٹ میں نمائندگی کرنے والی تمام 47 سیاسی جماعتوں کے صدور کے نام اپنے خط میں ان پر زور دیا کہ وہ اپنے سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھیں اور خواتین ریزرویشن بل کو منظور کرنے کو ترجیح دینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین ریزرویشن بل، جو کہ لوک سبھا اور اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33 فیصدسیٹیں ریزرو کرنے کی کوشش کرتا ہے، صنفی مساوات اور جامع طرز حکمرانی کی جانب ایک اہم قدم ہونے کے باوجود یہ بل طویل عرصے سے التوا کا شکار ہے۔
نظام آباد کی سابق ایم پی کویتا نے خواتین کے اہم رول اور قانون ساز اداروں میں ان کی نمائندگی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے عوامی زندگی میں پہلے سے سرگرم 14 لاکھ خواتین کی صلاحیت کو بھی اجاگر کیا، جو قیادت فراہم کرنے اور مؤثر طریقے سے حکومت کرنے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔
بی آر ایس ایم ایل سی نے جمہوریت میں شمولیت کی اہمیت پر بھی زور دیتے ہوئے کہاکہ خواتین کی نمائندگی کو فروغ دینا کوئی خاص معاملہ نہیں ہے، بلکہ ایک مساوی اور متوازن سیاسی منظر نامے کی تشکیل کا ذریعہ ہے۔
انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ اس مسئلہ کی ضرورت کو سمجھیں اور تمام سیاسی اختلافات بھلا کر خواتین ریزرویشن بل کی حمایت کریں۔ محترمہ کویتا نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کا اجتماعی ردعمل اس بات کا تعین کرے گا کہ کیا ہندوستان خواتین کو بااختیار بنانے اور انہیں مقننہ میں صحیح مقام فراہم کرنے کے لیے تاریخی قدم اٹھاتا ہے۔
بی آر ایس لیڈر خواتین ریزرویشن بل کا مطالبہ کرنے والی نمایاں آوازوں میں سے ایک ہیں۔ وہ مارچ 2023 میں خواتین کے ریزرویشن بل کوپیش کرنے اور اس کو پاس کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بھوک ہڑتال پر تھیں اور اس بل کو آگے بڑھانے کے لیے ملک بھر کی سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں سے بات چیت کر رہی ہیں۔