
چنڈی گڑھ کے ایک بس اسٹینڈ کے پاس ایک لاوارث سوٹ کیس سے سنسنی پھیل گئی۔ جب پولیس نے اسے کھولا تو اندر ایک نوجوان لڑکی کی نعش تھی، جسے دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔
مرنے والی کی شناخت کانگریس کی خاتون کارکن ہیمانی نروال کے طور پر ہوئی ہے۔ کانگریس کے مقامی قایدین کا کہنا ہے کہ وہ بھارت جوڑو یاترا میں بھی شامل ہوئی تھیں۔ یہ واقعہ ہریانہ کے روہتک ضلع میں پیش آیا۔
جمعہ کے روز، سامپلا بس اسٹینڈ کے قریب ایک نیلے رنگ کا بڑا ٹریول بیگ مشتبہ حالت میں پڑا تھا۔ مقامی لوگوں کو شک ہوا اور انہوں نے فوراً پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس اور فارینسک ماہرین موقع پر پہنچے اور جب سوٹ کیس کھولا تو اس میں ایک لڑکی کی نعش برآمد ہوئی۔
نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سرکاری اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس کو شبہ ہے کہ لڑکی کو قتل کر کے نعش کو سوٹ کیس میں بند کر کے بس اسٹینڈ کے قریب پھینک دیا گیا۔ اس معاملے میں قتل کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
کانگریس کے ایم ایل اے بھرت بھوشن باترا نے تصدیق کی کہ مرنے والی ہیمانی نروال کانگریس کی ایک متحرک کارکن تھیں۔ انہوں نے راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں حصہ لیا تھا اور ہریانہ اسمبلی انتخابات کے دوران بھوپندر ہڈا اور دیپندر ہڈا کی انتخابی مہم میں بھی سرگرم تھیں۔
دوسری جانب، مقتولہ کی والدہ سویتا نروال نے الزام لگایا ہے کہ ان کی بیٹی کے قتل میں کانگریس پارٹی کے کچھ لوگ ملوث ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہیمانی سیاست میں تیزی سے ترقی کر رہی تھیں،
جس کی وجہ سے کچھ لوگ ان سے حسد کرنے لگے تھے اور اسی وجہ سے انہیں قتل کیا گیا ہو سکتا ہے۔ پولیس اس پہلو پر بھی تحقیقات کر رہی ہے۔