
مکتائی نگر(مہاراشٹرا) (آئی اے این ایس) جلگاؤں پولیس نے اتوار کے دن توثیق کی کہ مکتائی نگر کے موضع کوٹھلی میں ایک یاترا کے دوران مرکزی مملکتی وزیر ریکھا کھڈسے کی بیٹی اور دیگر کئی لڑکیوں کو ہراسانی میں ملوث 7ملزمین میں ایک کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
یہ واقعہ مکتائی نگر میں مہاشیوراتری میلہ کے دوران پیش آیا تھا۔ نوجوانوں نے ایک گروپ نے وزیر کی بیٹی اور دیگر لڑکیوں کو مبینہ طور پر ہراساں کیا تھا۔ ملزمین نے موبائل فون پر لڑکیوں کی فوٹو لینے کی بھی کوشش کی تھی۔ جلگاؤں کے سپرنٹنڈنٹ پولیس کرشناتھ پنگلے نے کہا کہ 28فروری کو موضع کوٹھلی میں یاترا کے دوران ملزمین انیکیت بھوئی، پیوش مورے، ساہم کولی، انوج پاٹل، کرن مالی اور سچ پلوی نے 3-4لڑکیوں کو گھورا۔
انہوں نے ان پر نامناسب تبصرے بھی کئے۔ لڑکی کی ماں کی شکایت پر ہم نے پوکسو ایکٹ کے تحت کیس درج کرلیا۔ ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ باقی کی تلاش جاری ہے۔ انیکیت بھوئی کے خلاف پہلے سے دو تا چار کیسس درج ہیں۔ مرکزی وزیر کا سیکورٹی گارڈ میلہ میں موجود تھا۔ اس کے ساتھ بھی ہاتھا پائی ہوئی۔ اس کی شکایت درج کرلی گئی ہے۔ پولیس عہدیدار نے کہا کہ کہیں سے بھی کوئی دباؤ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ خود گزشتہ دو دن سے یہاں موجود ہیں۔ یہ لڑکے میلہ کا حصہ تھے۔ آئی ٹی ایکٹ کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں۔ ایک گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ قبل ازیں ریکھا کھڈسے اپنی بیٹی اور اپنے حامیوں اور پارٹی ورکرس کی بڑی تعداد کے ساتھ پولیس اسٹیشن پہنچی اور انہوں نے شکایت درج کروائی۔ میڈیا سے مرہٹی میں بات چیت میں انہوں نے کہا کہ میں مرکزی وزیر رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے پولیس اسٹیشن نہیں آئی ہوں بلکہ میں ایک ماں کی حیثیت سے انصاف مانگنے آئی ہوں۔
عوامی نمائندہ کی بیٹی کو ہراساں کیا جاسکتا ہے تو پھر عام لوگوں کی سیفٹی کیسی ہوگی؟ میں چیف منسٹر سے ملوں گی اور ایسے واقعات میں کارروائی کا مطالبہ کروں گی۔ ریکھا کھڈسے نے یہ بھی بتایا کہ ملزمین کے خلاف سابق میں بھی شکایت درج کرائی گئی تھی۔ ان لڑکوں نے چار یا پانچ لڑکیوں کا ویڈیو بنایا۔ ریاست میں عورتوں کے خلاف جرائم بڑھتے جارہے ہیں۔ ملزمین کو قانون کا کوئی خوف نہیں ہے۔ کئی لڑکیاں شکایت درج کرانے آگے نہیں آتیں، لیکن ہمیں خاموش نہیں رہنا چاہئے۔
پی ٹی آئی کے بموجب مرکزی وزیر ریکھا کھڈسے نے ان کی بیٹی اور اس کی سہیلیوں کو مہاراشٹرا کے ضلع جلگاؤں میں لڑکوں کے ایک گروپ کی طرف سے ہراساں کئے جانے پر اتوار کے دن پولیس میں شکایت درج کروائی۔ چیف منسٹر دیوندر فڈنویس نے کہا کہ ملزمین کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے اور بعض کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ میڈیا سے بات چیت میں مرکزی وزیر اور بی جے پی قائد نے کہا کہ میں گجرات میں تھی، میری بیٹی نے میلہ میں جانے کے لئے مجھ سے اجازت مانگنے فون کیا تھا۔
میں نے اس سے کہا کہ وہ اپنے ساتھ ایک گارڈ اور دو تین اسٹاف ممبرس کو لے جائیں۔ میری لڑکی اور اس کی سہیلیوں کا پیچھا کیا گیا اور انہیں دھکا دیا گیا۔ ان کی تصاویر لی گئیں اور ویڈیو بنائے گئے۔ میرے اسٹاف نے جب اعتراض کیا تو لڑکوں نے بدتمیزی کی اور 30 تا 40 لوگوں کی بھیڑ اکھٹاکرلی۔ انہوں نے کہا کہ ایک رکن پارلیمنٹ یا مرکزی وزیر کی بیٹی کے ساتھ ایسا ہوسکتا ہے تو تصور کیجئے جنتا کے ساتھ کیا ہوتا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے چیف منسٹر اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سے فون پر بات کی ہے۔ مہاراشٹرا پردیش کانگریس کے صدر ہرش وردھن سپکال نے دعویٰ کیا کہ ریاست میں نظم و ضبط کی صورتحال بگڑ چکی ہے۔ مرکزی وزیر کی بیٹی کو ہراسانی اور سیکورٹی گارڈس کے ساتھ دھکم پیل انتہائی پریشان کن بات ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ریاست میں عورتیں اور لڑکیاں محفوظ نہیں ہیں۔