
تل ابیب (اے پی) اسرائیل نے اتوار کے دن غزہ پٹی کو ساری سپلائی روک دی۔ اس نے خبردار کیا کہ حماس نے جنگ بندی کے پہلے مرحلہ میں توسیع کی نئی تجویز نہ مانی تو مزید نتائج بھگتنے پڑیں گے۔
حماس کا الزام ہے کہ اسرائیل جنگ بندی معاہدہ کو پٹری سے اتارنے کی کوشش کررہی ہے۔ امداد روک دینے کا اس کا فیصلہ حقیر جبری وصولی، جنگی جرم اور جنگ بندی معاہدہ پر حملہ ہے۔
دونوں فریقین نے تاہم یہ نہیں کہا کہ جنگ بندی ختم ہوچکی ہے۔ جنگ بندی کا پہلا مرحلہ جس کے تحت انسانی امداد بڑھ گئی تھی ہفتہ کے دن مکمل ہوگیا۔ فریقین نے دوسرے مرحلہ پر ابھی بات چیت نہیں کی ہے۔ دوسرے مرحلہ میں حماس کو مابقی کئی یرغمالیوں کو اسرائیلی فوج کی واپسی کے عوض رہا کرنا ہے۔
ایک اسرائیلی عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ امداد معطل کرنے کا فیصلہ امریکی حکومت کے تال میل سے کیا گیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کے دفتر نے اتوار کے دن کہا کہ وہ امریکی قاصد برائے مشرق وسطیٰ کی اس تجویز کا حامی ہے کہ جنگ بندی کے مرحلہ اول میں رمضان کے دوران توسیع کی جائے۔
امریکہ، مصر یا قطر کی طرف سے فوری کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔ یہ تین ممالک زائد از ایک سال سے اسرائیل اور حماس کے درمیان صلح صفائی کرا رہے ہیں۔ جنگ بندی کے پہلے مرحلہ میں کئی اختلافات پیدا ہوئے۔ فریقین نے ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کئے۔
اسرائیلی حملوں میں کئی فلسطینی جاں بحق ہوئے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا امداد معطل کرنا ایک اور خلاف ورزی ہے۔ امداد جاری رہنی چاہئے کیونکہ فریقین جنگ بندی کے دوسرے مرحلہ پر بات چیت کرنے والے ہیں۔
Photo Source: @PolymarketIntel