روزہ کا فدیہ: اگر کوئی مسلمان کسی عذر کی وجہ سے رمضان المبارک کے روزے رکھنے سے قاصر ہے

سوال:- اگر کوئی مسلمان بندہ کسی عذر کی وجہ سے رمضان المبارک کے روزے رکھنے سے قاصر ہے تو بطور کفارہ مسکین کو کھانا کھلانا ہے ؛

لیکن کھانا پکاکر یا پکواکر کھلانا مشکل ہوتو کیا معاوضہ میں غلہ یا رقم دے سکتے ہیں اور اگر ہاں تو اس کی موجودہ دور کے حساب سے کیا مقدار ہوگی ؟(سید اطہر ، اورنگ آباد)

جواب:- روزہ کے فدیہ میں فی زمانہ مسکین کو کھانا کھلانا افضل ہے ؛ کیوںکہ قرآن مجید میں ’’ اطعام مسکین ‘‘ یعنی مسکین کو کھانا کھلانے کا ذکر آیا ہے ،

اگر کھانا کھلانا دشوار ہو تو ایک روزہ کے بدلہ ایک صدقۂ فطر کے بقدر گیہوں یا چاول وغیرہ دینے کی اجازت ہے: ’’ الفدیۃ لکل یوم نصف صاع من بر أو زبیب أو صاعا من تمر أو شعیر ، کصدقۃ الفطر ؛ لکن یجوز ہنا طعام الإباحۃ أکلتان مشبعتان بخلاف صدقۃ الفطر ‘‘ (البحر الرائق : ۱/۵۰۱)

آج کل اتنی مقدار گیہوں یا چاول کی قیمت سے شہر میں ایک وقت کا کھانا سیر ہوکر کھانا دشوار ہوگا ، خاص کر متوسط درجہ کا کھانا ؛ اس لئے اس سے فدیہ کی ادائیگی مشکوک ہوجاتی ہے ؛ لہٰذا بہتر ہے کہ دو وقت پکاہوا کھانا کھلادیا جائے ، یا اوسط درجہ کا کھانا جو اس کے لئے کافی ہوسکتا ہو ، اس کی قیمت ادا کردی جائے ۔ واللہ اعلم۔
٭٭٭



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *