
بنگلورو۔ کرناٹکا اردو اکادمی کی جانب سے بنگلور کے کے ایم ڈی سی بھون میں اردو ادب سے وابستہ ادباء، شعراء، مصنفین اور صحافیوں کے لیے ایک شاندار جلسہ تقسیم انعامات کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر روزنامہ آج کا انقلاب کے ایڈیٹر مدثر احمد اور داونگیرہ کے رپورٹر الطاف رضوی کو بھی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
تقریب میں کرناٹکا مائناریٹی کمیشن کے چیئرمین یو نثار احمد نے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹکا اردو اکادمی گزشتہ ایک سال سے مسلسل فعال ہے اور اردو زبان کی ترویج کے لیے نمایاں خدمات انجام دے رہی ہے، جو قابلِ ستائش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اردو اکادمی، کے ایم ڈی سی اور مائناریٹی کمیشن مل کر اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہے ہیں اور نوجوانوں کو روزگار سے جوڑنے کے لیے مختلف منصوبے بنا رہے ہیں۔ تقریب میں موجود مہمانِ خصوصی ایم ایل سی بلقیس بانو نے اپنے خطاب میں کہا کہ اردو اسکولوں میں طلبہ کی تعداد میں مسلسل کمی ہو رہی ہے، جو اردو زبان کے مستقبل کے لیے تشویشناک ہے۔ انہوں نے اساتذہ کی تقرری اور اردو تعلیم کے فروغ کے لیے
حکومت سے مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر نصیر احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اردو ایک زندہ زبان ہے اور دنیا کے کئی ممالک میں بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ تاہم، کرناٹکا میں اردو اسکولوں کی تعداد کم ہو کر 12 ہزار سے 4 ہزار رہ گئی ہے، جو افسوسناک ہے۔ انہوں نے اردو اکادمی کو مشورہ دیا کہ وہ اردو مدارس کے حالات کا بھی جائزہ لے تاکہ ان کی بقا ممکن ہو سکے۔ کرناٹکا اردو اکادمی کے چیئرمین مولانا قاضی محمد علی نے استقبالیہ کلمات میں کہا کہ اکادمی محدود وسائل کے باوجود کامیابی کی راہ پر گامزن ہے اور باصلاحیت اردو خادمین کو ایوارڈ سے نوازنا ان کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو مبارکباد پیش کی اور یقین دلایا کہ آنے والے دنوں میں مزید اہل افراد کو ایوارڈز سے نوازا جائے گا۔
تقریب میں ایس ایس ایل سی اور پی یو سی میں شاندار کارکردگی دکھانے والے 10 طلبہ کو نقد انعامات دیے گئے۔ اس کے علاوہ، کرناٹکا اردو اکادمی کے سالانہ ایوارڈز اور دیگر انعامات بھی تقسیم کیے گئے جس میں اکرام نقاش کلبرگی، قلندر رضوی عرف نعلبند ہبلی، شمیم النساء کولار، انجمن ترقی اردو ہند کرناٹک- بنگلور، ڈاکٹر محمد حنیف شباب بھٹکل، ملنسار اطہر احمد بنگلور، ڈاکٹر سید احمد عباس علی پور، چکبالاپور، سید مسعود احمد غضنفر بنگلور، فیڈریشن آف کرناٹک مسلم آرگنائزیشن چنگری، داونگیرے کو دئے جارہے ہیں۔ خصوصی انعامات کے طورپر نارتھ کرناٹکا کےانجمنِ اسلام ہبلی، قاضی علی الدین بیدر، نورالدین نور غوری کلبرگی، بزمِ غالب بنگلور، خلیل احمد داونگیرے، سید سمیر الدین بنگلور، جیلان چکبالاپور، ڈاکٹر خواجہ معین الدین بیجاپور- ہبلی، سید شہاب الدین ہاسن، ڈاکٹر یس قادر محی الدین(ماہر منصور)بنگلور، پروفیسر یس اے حمید اکبر کلبرگی، محمد حسیب اللہ ٹمکور، رضوان یم کے بنگلور، ڈاکٹر نقویٰٰ پرویز اڈپی، فیضانِ اردو ادب میسور، ڈاکٹر زبیدہ بیگم بنگلور، پروفیسر شاہ مدارس عقیل شیموگہ، سر قاضی سید قمرالدین(سرگرزشتِ کامل)،اقبال احمد جکاتی بیلگام، ظہیر عالم کولار، ڈاکٹر محمد سعید بنگلور، دائودعلی جمشید چکمگلور، محمد الطاف حسین داونگیرے، نعمت اللہ خان- میسور، عبدالعزیز داغ بنگلور،مہرو،مہرالنساء بیگم مہرو، اثاثۂ ادب- سید محمد حسین داغؔ بلگامی- سید محمد حسین داغ بلگامی، نقد و نظر- ڈاکٹر سید علیم اللہ حسینی، مثنوی پھول بن- ڈاکٹر خالدہ بیگم،
چند بہی خواہانِ بشر- محمد حنیف بشرؔ بیجاپوری، ڈاکٹر طاہرہ نورانی، نقشِ تحریر- واجد اختر صدیقی، تذکرہ علما و مشائخ کرناٹک، حبیب اللہ عنایت بیگ روشن دریچے ، ڈاکٹر وحید انجم، رکا سا موسم- فرزانہ فرحشامل ہیں ۔ تقریب کا آغاز منیراحمد جامی کی نعت سے ہوا، جبکہ نظامت کے فرائض اکادمی کے رکن اعظم شاہد نے انجام دیے۔ انعامات کا اعلان عظیم الدین کنیگل اور شریف احمد شریف نے کیا، جبکہ شکریہ کی رسم ڈاکٹر داؤد محسن نے ادا کی۔یہ پروگرام کرناٹکا اردو اکادمی کے راجسٹرارمعاذ الدین کی نگرانی میں انجام پایا۔