
دہلی: دہلی حکومت نے آلودگی پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ دہلی کے ماحولیات کے وزیر، منجندر سنگھ سرسا نے آج حکومت کا موقف واضح کیا اور کہا کہ پہلے ہمیں دہلی میں ہونے والی آلودگی کو روکنا ہوگا، تبھی جا کر ہم دوسرے ریاستوں سے اس مسئلہ پر بات کر سکیں گے۔
منجندر سنگھ سرسا نے کہا کہ دہلی میں آلودگی کو کم کرنے کے لیے 1 اپریل سے 15 سال پرانی گاڑیوں کو پٹرول فراہم نہیں کیا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی جائے گی جو 15 سال پرانی گاڑیوں کی شناخت کرے گی۔
دہلی میں داخل ہونے والے ہیوی گاڑیوں کی بھی جانچ کی جائے گی تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ وہ مقررہ قوانین کے مطابق دہلی میں داخل ہو رہی ہیں یا نہیں۔ مزید یہ کہ یونیورسٹی کے طلباء کو پلانٹیشن ڈرائیو میں شامل کیا جائے گا تاکہ آلودگی کے خلاف مزید اقدامات کیے جا سکیں۔
وزیر ماحولیات نے کہا کہ دہلی میں کئی بڑی تنظیمیں ہیں جن کی وجہ سے آلودگی بڑھ رہی ہے۔ ان اداروں کو بھی ہدایات جاری کی جا رہی ہیں کہ وہ آلودگی کو کم کرنے کے لیے جدید آلات استعمال کریں۔
دہلی کی ہائی رائز عمارتوں پر اینٹی اسموگ گن نصب کرنا ضروری ہوگا۔ دہلی میں جتنے بھی کمرشل کمپلیکس اور ہوٹل ہیں، انہیں بھی اسموگ گن لگانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دہلی میں خالی زمینوں پر نئے جنگلات لگائے جائیں گے تاکہ آلودگی کو کم کیا جا سکے۔
منجندر سنگھ سرسا نے یہ بھی کہا کہ ہم کلاؤڈ سیڈنگ پر بھی کام شروع کریں گے۔ دہلی میں نئی ہائی رائز عمارتوں کے لیے بھی نئے قوانین نافذ کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ایک ہی مقصد ہے، جو آلودگی پھیلا رہا ہے، اس کا حل بھی وہی فراہم کرے گا۔
جب ہم دہلی میں آلودگی کو کم کریں گے، تبھی ہم دیگر ریاستوں سے بات کر سکیں گے۔ دہلی کا اپنا آلودگی کا تناسب 50 فیصد سے زیادہ ہے۔ ہم نے اپنی اتھارٹی کو ہدایت دی ہے کہ حکومت مکمل تعاون کے لیے تیار ہے۔